نئی دہلی، 25 اپریل 2021: جاری وبائی مرض کی صورتحال کے دوران، کاشتکار اور زرعی مزدور تمام تر مصیبتوں کا سامنا کرتے ہوئے پسینہ بہاکر اس امر کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ غذا ہمارے گھروں تک پہنچے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی بروقت مداخلت کے ساتھ، کاشتکاروں کی خاموش کوششوں نے اس امر کو یقینی بنا دیا ہے کہ فصل کی کٹائی کی سرگرمیوں میں یا تو کم سے کم روکاوٹ ہو یا بالکل نہیں ۔ کیے گئے فعال اقدامات کے نتیجے میں ربیع کی فصلوں کی کٹائی شیڈیول کے مطابق ہو رہی ہے اور کاشتکاروں کے فائدے کے لئے صحیح وقت پر خریداری کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے۔
ربیع کی فصلوں کی کٹائی کی بات کی جائے تو، ملک میں 315.80 لاکھ ہیکٹیئر میں بوئی گئی گیہوں کی مجموعی فصل میں سے، 81.55 فیصد فصل کی کٹائی پہلے ہی مکمل کی جا چکی ہے۔ ریاستوں کے حساب سے فصل کی کٹائی میں بھی اضافہ ہوا ہے اور یہ اضافہ سے ہمکنار ہوکر راجستھان میں 99 فیصد، مدھیہ پردیش میں 96 فیصد، اترپردیش میں 80 فیصد، ہریانہ میں 65 فیصد اور پنجاب میں 60 فیصد کے بقدر تک پہنچ چکی ہے۔ ہریانہ، پنجاب اور اترپردیش میں فصل کی کٹائی زور و شور سے جاری ہے اور یہ سلسلہ اپریل 2021 کے آخر تک جاری رہنے کا قوی امکان ہے۔
158.10 لاکھ ہیکٹیئر میں دالوں کی بوائی کی گئی تھی، اس سلسلے میں چنا، مسور، اُڑد، مونگ اور کھیت مٹر کی فصل کی کٹائی کا کام مکمل ہو چکا ہے۔
گنا، جس کی بوائی مجموعی طور پر 48.52 لاکھ ہیکٹیئر میں کی گئی ہے (شکر سیزن 2020۔21)، چھتیس گڑھ، کرناٹک اور تلنگانہ میں اس کی فصل کی کٹائی کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ بہار، آندھرا پردیش، مہاراشٹر، گجرات، ہریانہ، مدھیہ پردیش، اتراکھنڈ اور مغربی بنگال جیسی ریاستوں میں فصل کی کٹائی کا کام 92 سے 98 فیصد مکمل ہو چکا ہے۔ اترپردیش میں فصل کی کٹائی کا کام 84 فیصد تک مکمل ہو چکا ہے اور یہ وسط مئی 2021 تک جاری رہے گا۔
چاول (موسم سرما) کی بوائی آندھرا پردیش، آسام، چھتیس گڑھ، کرناٹک، کیرالا، اڈیشہ، تمل ناڈو، تلنگانہ، تری پورہ اور مغربی بنگال میں 45.32 لاکھ ہیکٹیئر میں کی گئی، اور اب تک 18.73 لاکھ ہیکٹیئر رقبے کی فصل کی کٹائی کا کام مکمل ہو چکا ہے۔بقیہ حصے کی فصل کو کٹائی کے لئے تیار کیا جا رہا ہے۔ آندھرا پردیش، کرناٹک اور تمل ناڈو میں ربیع چاول کی فصل کی کٹائی تقریباً مکمل ہو چکی ہے۔
تلہن کی فصلوں میں، ریپ سیڈ سرسوں جو کہ تقریباً 70 لاکھ ہیکٹیئر رقبہ میں بوئی گئی تھی، راجستھان، اترپردیش، مدھیہ پردیش، مغربی بنگال، جھارکھنڈ، گجرات، چھتیس گڑھ، اڈیشہ اور آسام میں اس فصل کی کٹائی صد فیصد مکمل ہو چکی ہے۔ یہ ہریانہ میں تقریباً مکمل ہو چکی ہے(99.95 فیصد) اور پنجاب میں تقریباً 77 فیصد فصل کی کٹائی مکمل ہو چکی ہے۔ مونگ پھلی جس کی بوائی 7.34 لاکھ ہیکٹیئر میں کی گئی تھی، 62.53 فیصد کٹائی مکمل ہو چکی ہے۔
اس طرح، فصلوں کی کٹائی کا کام شیڈیول کے مطابق جاری ہے اور اس سلسلے میں کاشتکاروں کی کوششوں کی ستائش اور تسلیم کرنے کی ضرورت ہے۔نئی دہلی، 25 اپریل 2021: جاری وبائی مرض کی صورتحال کے دوران، کاشتکار اور زرعی مزدور تمام تر مصیبتوں کا سامنا کرتے ہوئے پسینہ بہاکر اس امر کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ غذا ہمارے گھروں تک پہنچے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی بروقت مداخلت کے ساتھ، کاشتکاروں کی خاموش کوششوں نے اس امر کو یقینی بنا دیا ہے کہ فصل کی کٹائی کی سرگرمیوں میں یا تو کم سے کم روکاوٹ ہو یا بالکل نہیں ۔ کیے گئے فعال اقدامات کے نتیجے میں ربیع کی فصلوں کی کٹائی شیڈیول کے مطابق ہو رہی ہے اور کاشتکاروں کے فائدے کے لئے صحیح وقت پر خریداری کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے۔
ربیع کی فصلوں کی کٹائی کی بات کی جائے تو، ملک میں 315.80 لاکھ ہیکٹیئر میں بوئی گئی گیہوں کی مجموعی فصل میں سے، 81.55 فیصد فصل کی کٹائی پہلے ہی مکمل کی جا چکی ہے۔ ریاستوں کے حساب سے فصل کی کٹائی میں بھی اضافہ ہوا ہے اور یہ اضافہ سے ہمکنار ہوکر راجستھان میں 99 فیصد، مدھیہ پردیش میں 96 فیصد، اترپردیش میں 80 فیصد، ہریانہ میں 65 فیصد اور پنجاب میں 60 فیصد کے بقدر تک پہنچ چکی ہے۔ ہریانہ، پنجاب اور اترپردیش میں فصل کی کٹائی زور و شور سے جاری ہے اور یہ سلسلہ اپریل 2021 کے آخر تک جاری رہنے کا قوی امکان ہے۔
158.10 لاکھ ہیکٹیئر میں دالوں کی بوائی کی گئی تھی، اس سلسلے میں چنا، مسور، اُڑد، مونگ اور کھیت مٹر کی فصل کی کٹائی کا کام مکمل ہو چکا ہے۔
گنا، جس کی بوائی مجموعی طور پر 48.52 لاکھ ہیکٹیئر میں کی گئی ہے (شکر سیزن 2020۔21)، چھتیس گڑھ، کرناٹک اور تلنگانہ میں اس کی فصل کی کٹائی کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ بہار، آندھرا پردیش، مہاراشٹر، گجرات، ہریانہ، مدھیہ پردیش، اتراکھنڈ اور مغربی بنگال جیسی ریاستوں میں فصل کی کٹائی کا کام 92 سے 98 فیصد مکمل ہو چکا ہے۔ اترپردیش میں فصل کی کٹائی کا کام 84 فیصد تک مکمل ہو چکا ہے اور یہ وسط مئی 2021 تک جاری رہے گا۔
چاول (موسم سرما) کی بوائی آندھرا پردیش، آسام، چھتیس گڑھ، کرناٹک، کیرالا، اڈیشہ، تمل ناڈو، تلنگانہ، تری پورہ اور مغربی بنگال میں 45.32 لاکھ ہیکٹیئر میں کی گئی، اور اب تک 18.73 لاکھ ہیکٹیئر رقبے کی فصل کی کٹائی کا کام مکمل ہو چکا ہے۔بقیہ حصے کی فصل کو کٹائی کے لئے تیار کیا جا رہا ہے۔ آندھرا پردیش، کرناٹک اور تمل ناڈو میں ربیع چاول کی فصل کی کٹائی تقریباً مکمل ہو چکی ہے۔
تلہن کی فصلوں میں، ریپ سیڈ سرسوں جو کہ تقریباً 70 لاکھ ہیکٹیئر رقبہ میں بوئی گئی تھی، راجستھان، اترپردیش، مدھیہ پردیش، مغربی بنگال، جھارکھنڈ، گجرات، چھتیس گڑھ، اڈیشہ اور آسام میں اس فصل کی کٹائی صد فیصد مکمل ہو چکی ہے۔ یہ ہریانہ میں تقریباً مکمل ہو چکی ہے(99.95 فیصد) اور پنجاب میں تقریباً 77 فیصد فصل کی کٹائی مکمل ہو چکی ہے۔ مونگ پھلی جس کی بوائی 7.34 لاکھ ہیکٹیئر میں کی گئی تھی، 62.53 فیصد کٹائی مکمل ہو چکی ہے۔
اس طرح، فصلوں کی کٹائی کا کام شیڈیول کے مطابق جاری ہے اور اس سلسلے میں کاشتکاروں کی کوششوں کی ستائش اور تسلیم کرنے کی ضرورت ہے۔