نئی دہلی، 22 جولائی (انڈیا نیرٹیو)
گزشتہ آٹھ ماہ سے تینوں زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں نے اپنے احتجاج کو مزیدتیز کردیا ہے۔ اس سلسلے میں، کسان جمعرات کو جنتر منتر میں ' کسان سنسد ' کا اہتمام کر رہے ہیں۔ دہلی پولیس نے 200 کسانوں کو اس تقریب میں شرکت کی اجازت دے دی ہے۔
آج میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا کہ آج سے کسان جنتر منتر پر احتجاج کریں گے اور تینوں زرعی قوانین کے خلاف اپنا احتجاج ظاہر کریں گے۔ اس دوران پارلیمنٹ کی سرگرمیوں پر بھی نظر رکھی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ آج جنتر منتر پر احتجاج کرنے کیلئے کسان سنگھو بارڈر سے نکل پڑے ہیں۔ 200 کسانوں کی اس کھیپ کو بس کے ذریعہ جنتر منتر لایا جارہاہے۔ اس دوران پولیس پوری طرح سے تیار نظر آئی۔ بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان، راکیش ٹکیت جنتر منتر میں ہونے والی اس کسان پارلیمنٹ سے خطاب کریں گے۔
حال ہی میں، متحدہ کسان مورچہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں، کہا گیا تھا کہ کسان پارلیمنٹ گھیراؤ کو منظم کریں گے۔ اس دوران تمام قوانین پر عمل کیا جائے گا۔ اس مظاہرے کے سلسلے میں کسان اور دہلی پولیس کے مابین متعدد مذاکرات ہوئے۔ جس کے بعد دہلی پولیس نے 200 کسانوں کو دہلی کے جنتر منتر پر پرامن احتجاج کی اجازت دے دی ہے۔
26 جنوری کو کسانوں کا شدید مظاہرے کے پیش نظر، سخت سیکورٹی انتظامات دلی بھرکئے گئے ہیں۔ سنگھو بارڈر سمیت دہلی کی باقی سرحدوں پر پولیس کی ایک بڑی تعداد تعینات کردی گئی ہے۔