<p style="text-align: right;"></p>
<div style="text-align: right;">agricultural laws .۔ 40 کھاپوں نے آزاد ممبران اسمبلی سے کہا ، حکومت سے حمایت واپس لیں</div>
<div style="text-align: right;">.۔ پانچویں دن بھی کسان سندھو اورٹیکری کی سرحد پر ڈٹے رہے</div>
<div style="text-align: right;">چنڈی گڑھ . 01 دسمبر . مرکزی زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے. کسانوں نے سندھواورٹیکری بارڈر پر منگل کے روز پانچویں دن بھی مورچہ بندی جاری رکھا۔ حکومت کی جانب سے مذاکرات کے لئے مدعو کئے جانے کے بعد. 30 کسان تنظیموں کے رہنما دہلی کے وگیان بھون پہنچے. لیکن سندھو اورٹیکری سرحدوں پر کسانوں کا جوش و خروش کم نہیں ہوا. بلکہ ان کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا۔ کسانوں کی حمایت اور زرعی قوانین کے خلاف ہریانہ میں اناج مینڈیاں بند رہیں. اور آڑھتی ایسوسی ایشن نے حکومت سے زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔</div>
<div style="text-align: right;"></div>
<div style="text-align: right;">
<h4>کسان تحریک</h4>
</div>
<div style="text-align: right;">منگل کے روز کسانوں کی ہڑتال پانچویں روز بھی جاری رہی۔ مرکزی حکومت کے ساتھ ہونے والی میٹنگ میں شرکت سے قبل کسان تنظیموں نے طویل مشاورت کی۔ کسان تنظیمیں مکمل تیاری کے ساتھ بات چیت کے لئے روانہ ہوئیں۔ کسانوں کی حمایت میں ، دادری سے آزاد ایم ایل اے اور لائیو اسٹاک ڈویلپمنٹ بورڈ کے چیئرمین سومویر سنگوان نے حکومت سے حمایت واپس لینے کا اعلان کیا توزراعت قوانین کی مخالفت میں وزیر داخلہ انل وج کے بعد مرکزی وزیر مملکت برائے جل شکتی رتن لال کٹاریہ اور امبالا سٹی کے ایم ایل اے اسیم گوئلکو کسانوں کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ امبالا شہر میں مرکزی وزیر اور ایم ایل اے کو کالے جھنڈے دکھا کر کاشتکاروں نے احتجاج کیا۔</div>
<div style="text-align: right;">
<h4>زرعی قوانین کے خلاف احتجاج میں ہریانہ کی مینڈیاں بند رہیں</h4>
</div>
<div style="text-align: right;"></div>
<div style="text-align: right;">اس کے ساتھ ہی جیند میں 40 کھاپ پنچایتوں کی ایک مہاپنچایت ہوئی ، جس میں تمام آزاد ارکان اسمبلی سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ بی جے پی-جے جے پی حکومت سے حمایت واپس لیں۔ کھاپ پنچایتوں نے واضح کیا کہ کوئی بھی آزاد ایم ایل اے جس نے ان کی اپیل کو نظرانداز کیا ، ان کا داخلہ بند کردیا جائے گا۔ agricultural laws <a href="https://urdu.indianarrative.com/india/%da%a9%d8%b3%d8%a7%d9%86-%d8%a2%d9%86%d8%af%d9%88%d9%84%d9%86-%da%a9%d8%a7-%d8%a7%d8%ab%d8%b1-%d8%b3%d9%86%da%af%da%be%d9%88-%d8%a7%d9%88%d8%b1%d9%b9%db%8c%da%a9%d8%b1%db%8c-%d8%a8%d8%a7%d8%b1%da%88-17277.html">کسانوں</a> کی مدد کے لئے کھاپ پنچایتیں ہمیشہ تیار ہیں۔</div>
<div style="text-align: right;"></div>.