Urdu News

بابائے قوم مہاتما گاندھی: ملک اس دن کوفراموش نہیں کرسکتا

بابائے قوم مہاتما گاندھی: ملک اس دن کوفراموش نہیں کرسکتا

آج کے دورمیں بابائے قوم مہاتما گاندھی کی معنویت کااندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے  کہ ان کی پیدائش کے 146 ویں سال اور قتل کے 67 ویں سال 2014 میں ان کی شخصیت کے ایک پہلوکو پورا ملک اپنا لیتا ہے۔  اگلے سال، 2015، گاندھی جی کی جنوبی افریقہ سے واپسی کے 100 سال پورے ہونے کی یاد میں، ملک کے وزیر اعظم نریندر بھائی مودی نے خراج عقیدت کے طور پر گاندھی جی کو پسند،صفائی کے لئے لوگوں سے اپیل کی اور دیکھتے ہی دیکھتے صفائی ایک مہم بن گئی۔

اس کے  پہلے ہی عظیم مجاہدین آزادی میں سے سب سے اہم، ستیہ گرہی اور عدم تشدد کے علمبردارگاندھی جی کو جنوبی افریقہ سمیت دنیا کے کئی ممالک میں ایک آئیڈیل کے طور پر اپنایا گیا۔ آج امریکہ سمیت 80 سے زائد ممالک میں موہن داس کرم چند گاندھی کے مجسمے نصب ہیں۔ گاندھی جی کے مجسمے کی نقاب کشائی 2000 میں اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے واشنگٹن میں امبیسی روڈپر ہندوستانی سفارت خانے کے سامنے کی تھی۔

ایسا قومی ہیرو اور عدم تشدد کا پجاری، تشدد کا نشانہ بن گیا۔ سال 1948 میں آج کے دن یعنی 30 جنوری کو  دہلی میں مہاتما گاندھی کوپرارتھنا کے لیے جاتے وقت ناتھورام گوڈسے نے گولی مار دی تھی جس کی وجہ سے ان کی موت ہوگئی۔ آزاد ہندوستان کی تاریخ میں یہ داستان  ایک سیاہ باب کی مانند ہے کہ نیتا جی سبھاش چندر بوس نے جس گاندھی کو بابائے قوم کہا  اور جسے پورے ملک نے آسانی سے اپنا لیا، وہ ایک اہل وطن کے ہاتھوں ہی مارا گیا۔ بابائے قوم کے قاتل پر ہزار لعنتیں  اوربابائے قوم کو خراج عقیدت۔

Recommended