Urdu News

وزیر مالیات محترمہ نرملا سیتا رمن نے عوامی سیکٹر کے بینکوں کے سربراہوں کے ساتھ جائزہ میٹنگ کی صدارت کی

مالیات اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن

 

 

نئی دہلی،07؍جنوری؍2022:

مالیات اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج نئی دہلی میں ورچوئل موڈ کے توسط سے پبلک سیکٹر بینکوں کے سربراہوں اور مینجنگ ڈائریکٹروں (سی ایم ڈی؍ ایم ڈی)کے ساتھ پبلک سیکٹر کے بینکوں(پی ایس بی)کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔اس جائزہ میٹنگ میں وزیر مملکت برائے مالیات ڈاکٹر بھاگوت کسان راؤ کارد اور مالیاتی خدمات کے محکمے (ڈی ایف ایس)کے سیکریٹری جناب دیواشیش پانڈا بھی ڈی ایف ایس کے اعلیٰ حکام کے ساتھ شامل ہوئے۔

جائزہ میٹنگ کے دوران محترمہ سیتا رمن نے بھارت سرکار اور ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی)کے ذریعے کئے گئے وبا سے متعلق اقدامات کو لاگو کرنے سلسلے میں پی ایس بی کی جانب سے اٹھائے گئے  کووڈ-19وباء کی جاری نئی شکل  کے سبب مستقبل میں ہونے والی ممکنہ رکاوٹوں سے نمٹنے کی تیاری کا جائزہ لیا۔

ای سی ایل جی ایس کی کامیابی کی ستائش کرتے ہوئے وزیر مالیات نے کہا کہ ابھی ہماری حصولیابیوں پر آرام کرنے کا وقت نہیں ہے اور ہماری اجتماعی کوششیں ان متعلقہ شعبوں کے لئے ہونی چاہئے، جو کووڈ-19وباء کے مسلسل حملے کے سبب رُکاوٹوں کا سامنا کررہے ہیں۔محترمہ سیتا رمن نے بینکروں سے زرعی سیکٹر ، کسانوں ، خوردہ سیکٹر اور ایم ایس ایم ای کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا۔

محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ عالمی ترقی اور اومیکرون کے پھیلاؤ سے پیدا ہونےوالی مخالف صورتحال کے باوجود کاروباری منظر نامے میں مسلسل بہتری آرہی ہے۔وزیر مالیا ت نے وضاحت کی کہ وباء سے لڑنے میں مدد کرنے کے لئے اہم شعبوں سے روابط پیدا کرنے کے لئے ہمیں زیادہ حمایت دینے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

کریڈٹ ڈیمانڈ کے محاذ پر وزیر مالیات نے کہا کہ خوردہ سیکٹر میں اضافے ، جامع وسیع اقتصادی امکانات میں بہتری  اور قرضہ لینے والوں کی مالی صحت میں بہتری کے سبب کریڈٹ ڈیمانڈ میں تیزی آنے کی امید ہے۔

جائزہ میٹنگ کے دوران بینکروں نے اشارہ کیا کہ پی ایس بی نے ملک میں از سر نو ادائیگی کے رویے میں بہتری کا نظارہ کیا ہے۔

پی ایس بی نے اچھی کارکردگی کا مظاہر کیا ہے اور مختلف پالیسی پر مبنی اقدامات کی حمایت سے معیشت کو وباء کے زیر اثر کشیدگی کے دور سے باہر آنے کے لئے ضروری مدد مہیا کی ہے۔

پبلک سیکٹر کے بینکوں(پی ایس بی)کی کارکردگی

  • مالی سال 21-2020ء میں پی ایس بی نے 31,820کروڑ روپے کا خالص منافع درج کیا، جو پچھلے پانچ مالی برسوں میں سب سے زیادہ ہے۔
  • مالی سال 22-2021ء کی پہلی شش ماہی کے لئے 31,145کروڑ روپے کا خالص منافع، جو سال 21-2020ء کے تقریباً برابر ہے۔
  • پچھلے سات مالی سالوں کے دوران پبلک سیکٹر کے بینکوں نے 5,49,327کروڑ روپے کی وصولی کی ہے۔
  • پی ایس بی مکمل طور سے اثاثہ سے لیس ہے اور ستمبر 2021ء تک پی ایس بی کا سی آر اے آر 14.4فیصد ہے، جبکہ ضابطے کے مطابق ضرورت 11.5فیصد (سی سی بی سمیت)ہے۔
  • پی ایس بی کا سی ای ٹی 1ستمبر 2021ء کو 10.79 فیصد پر تھا، جبکہ ضابطے کے مطابق ضرورت 8 فیصد ہے۔
  • ستمبر 2021ء تک پبلک سیکٹر کے بینکوں نے ذاتی قرضہ جات میں 11.3 فیصد ، زراعتی قرضہ جات میں 8.3 فیصد اور مجموعی قرضہ جات میں  سال در سال  میں 3.5فیصد کا اضافہ درج کیا ہے۔
  • اکتو بر 2021ء میں شروع کئے گئے  کریڈٹ آؤٹ ریچ پروگرام کے تحت  پی ایس بی نے مجموعی طورپر 61,268کروڑ روپے کے قرض کو منظوری دی ہے۔
  • کووڈ-19وباء کے دوران پبلک سیکٹر کے بینکوں نے مختلف سرکاری منصوبوں جیسے ای سی ایل جی ایس (جسے مئی 2020ء میں کووڈ-19وباء کے دوران ایم ایس ایم ای سیکٹر کو خاص طور سے راحت فراہم کرنے کے لئے لانچ کیا گیا)،ایل جی ایس سی اے ایس   اور پی ایم سواندھی میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
  • روپے کی توسیع شدہ حد میں سے حکومت کے ذریعے فراہم کئے گئے ای سی ایل جی ایس کے 4.5لاکھ کروڑ ، 64.4فیصد یا 2.9لاکھ کروڑ روپے نومبر 2021ء تک منظور ۔ای سی ایل جی ایس کی وجہ سے 13.5لاکھ سے زیادہ چھوٹی اکائیاں وباء میں زندہ  بچ گئیں۔ایم ایس ایم ای قرض کو غیر کارکردگی والے اثاثے میں پھسلنے سے 1.8لاکھ کروڑ روپے بچا لیے گئے اور تقریباً 6کروڑ خاندانوں کی روزی روٹی کو بھی بچا لیا گیا۔

جامع طورپر اپنے تجزیے میں بینکوں کو یہ یقین تھا کہ پی ایس بی پوری طرح مالی اثاثے سے لیس ہےاور مستقبل میں آنےو الی کسی بھی غیر یقینی صورتحال کے لئے تیار ہے۔

وزیر مالیات نے کووڈ-19وبا ء کے تعلق سے ابتدا ہی سے ملک کو غیر معمولی حمایت دینے کے لئے بینکروں کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے ای سی ایل جی ایس کی کامیابی کا کریڈٹ بینکنگ برادری کی اجتماعی کوششوں کو دیا۔محترمہ سیتا رمن نے بینکنگ برادری سے اپیل کی کہ وہ اپنے ملازمین اور اہل خانہ کی تحفظ کے لئے کووڈ-19کے مناسب رویے پر عمل کریں اور یہ یقینی بنائیں کہ سب کی ٹیکہ کاری ہو۔

بینکرز سے اپنے خطاب میں وزیر مملکت ڈاکٹر بھاگوت کراڈ نے کہا کہ پی ایس بی ہماری معیشت کا پاور انجن ہے اور وبا ء کے وقت میں بینکروں کو  اُن کی کارکردگی کے لئے مبارکباد دی۔ڈاکٹر کراڈنے کہا کہ وقت کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے بینکنگ بہت زیادہ کھلا اور گراہکوں پر مرکوز ہوگئی ہے۔

اس سے پہلے جائزہ میٹنگ کی ابتدا میں ایس بی آئی  سربراہ نے وزیر مالیات کو ماقبل وباء اور بینکنگ کاروبار کے موجودہ منظر نامے پر ایک تفصیلی پریزینٹیشن پیش کی۔بعد  ازاں مختلف  پبلک سیکٹر بینکوں کے سربراہوں اور منیجنگ ڈائریکٹروں نے بھی بینکنگ کاروبار کے جامع تجزیے پر اپنے خیالات ساجھا کئے اور کاروبار کی جامع ترقی کے لئے مختلف مشورے بھی دیئے۔

 

Recommended