آئی اے سی کے لیے سمندری آزمائشوں کا چوتھا مرحلہ کامیابی سے مکمل ہو گیا
دیسی طیارہ بردار بحری جہاز آئی اے سی-1 'خود انحصار بھارت' کی شاندار مثال
بھارت کا پہلا ملکی طیارہ بردار بحری جہاز آئی اے سی 'وکرانت' اگلے ماہ 'آزادی کا امرت مہوتسو' منانے کے لئے قوم کے حوالے کیا جائے گا۔ آئی اے سی کے لئے سمندری آزمائشوں کا چوتھا مرحلہ اتوار کو کامیابی سے مکمل ہو گیا ہے۔ بھارت میں بنایا گیا یہ جہاز، بھارتی بحریہ کو آبدوز شکن جنگی صلاحیت فراہم کرے گا۔ اس جہاز کو رواں ماہ کے آخر تک بحریہ کے حوالے کرنے کا ہدف ہے۔
ملک کے پہلے مقامی طیارہ بردار بحری جہاز آئی اے سی وکرانت نے 40 ٹن وزنی چاروں سمندری تجربات کامیابی سے مکمل کر لئے ہیں۔ پہلا ٹیسٹ گزشتہ سال 21 اگست، دوسرا 21 اکتوبر اور تیسرا رواں سال 22 جنوری کو مکمل ہوا تھا۔
بھارتی بحریہ کے لیے کوچین شپ یارڈ لمیٹڈ میں تیار کردہ دیسی ساختہ طیارہ بردار بحری جہاز 76 فیصد سے زیادہ دیسی مواد کے ساتھ 'خود انحصار بھارت' اور 'میک ان انڈیا ' کے لئے ملک کی جدوجہد کی ایک روشن مثال ہے۔ اس سے بھارت کے دیسی ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
اس جدید طیارہ بردار بحری جہاز کو بنانے کے دوران ڈیزائن میں تبدیلی کی گئی اور وزن 37 ہزار 500 ٹن سے بڑھا کر 40 ہزار ٹن کر دیا گیا۔ اسی طرح جہاز کی لمبائی 252 میٹر (827 فٹ) سے بڑھا کر 260 میٹر (850 فٹ) کی گئی۔ یہ 60 میٹر (200 فٹ) چوڑا ہے۔ اسے مگ-29 اور دیگر ہلکے جنگی طیاروں کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس پر بیک وقت تیس کے قریب طیارے تعینات کئے جا سکتے ہیں۔