گجرات میں انتخابی سرگرمیوں سے قبل وزیر اعلیٰ وجے روپانی(Chief Minister Vijay Rupani) کے استعفے کے بعد بی جے پی میں سیاسی ہلچل تیز ہو گئی ہے۔ وجے روپانی کے استعفی کے بعد آج بی جے پی گجرات کے نئے سی ایم کا اعلان کرسکتی ہے ۔ دو پہر دو بجے پارٹی کی میٹنگ ہوگی۔ قابل ذکر ہے کہ گجرات میں آئندہ سال اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں، ایسے میں وجے روپانی کا استعفیٰ بی جے پی کے لئے بڑا جھٹکا مانا جا رہا ہے۔ حالانکہ وجے روپانی نے کیوں اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا، اس کا پتہ نہیں چل پایا ہے۔
وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد وجے روپانی نے کہا، میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے تئیں اپنا اظہار تشکر پیش کرتا ہوں، میرے جیسے پارٹی کے کارکن کو وزیر اعلیٰ جیسے عہدے کی ذمہ داری دی۔ میری مدت کار کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کی خاص رہنمائی ملتی رہی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں گجرات مکمل ترقی کے راستے پر آگے بڑھتے ہوئے نئے باب کی طرف گامزن ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں مجھے تعاون دینے کا موقع ملا۔
روپانی کے بعد کون ہوگا آئندہ وزیر اعلیٰ؟
وجے روپانی کے استعفیٰ کے بعد یہ قیاس آرائی بھی شروع ہوگئی ہے کہ اب آئندہ وزیر اعلیٰ کون ہوگا۔ اس فہرست میں گجرات کے نائب وزیر اعلیٰ نتن پٹیل اور گجرات بی جے پی کے صدر سی آر پاٹل کے نام کی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔
سال 2017 میں دوسری بار لیا تھا وزیر اعلیٰ عہدے کا حلف
جانکاری کے لئے بتادیں کہ وجے روپانی نے 26 دسمبر 2017 کو دوسری بار گجرات کے وزیر اعلیٰ عہدے کا حلف لیا تھا۔ بی جے پی نے گجرات میں 182 سیٹوں میں سے 99 سیٹیں جیت کر اکثریت حاصل کیا تھا۔ قانون ساز پارٹی کی میٹنگ میں وجے روپانی کو قانون ساز کونسل کا لیڈر اور نتن پٹیل کو نائب لیڈر منتخب کیا گیا تھا۔