Urdu News

اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ ملائم سنگھ یادو کاانتقال

اتر پردیش کے سابق وزیر اعلٰی ملائم سنگھ یادو

لکھنؤ، 10 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)

 سماج وادی پارٹی کے بانی، اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اور سابق مرکزی وزیر دفاع ملائم سنگھ یادو کا پیر کو انتقال ہو گیا۔ انہوں نے گروگرام (ہریانہ) کے میدانتا اسپتال میں صبح آخری سانس لی۔ ان کی موت سے سماج وادی پارٹی کے کارکنوں میں سوگ کی لہر ہے۔ پورے اترپردیش میں لوگ نیتا جی کی موت پر تعزیت کر رہے ہیں۔

22 نومبر 1939 کو اتر پردیش کے ضلع اٹاوہ کے سیفئی گاؤں میں پیدا ہوئے ملائم سنگھ یادو ہندوستانی سیاست کا ایک بڑا سیاسی چہرہ بن گئے۔ انہوں نے سماج وادی پارٹی تشکیل دی۔ وہ تین بار اتر پردیش کے وزیر اعلی رہے اور ایک بار ملک کے وزیر دفاع کی کرسی پر فائز رہے۔ ان کی موت نے سوشلسٹوں سمیت ان کے حامیوں  میں مایوسی چھاگئی۔

ملائم سنگھ یادو ہندوستانی سیاست کے ان چند رہنماؤں میں سے ایک ہیں جنہوں نے ایک انتہائی عام خاندان سے سیاسی اننگ کا آغاز کیا۔ اپنی پارٹی بنائی۔ انہوں نے نہ صرف پارٹی کو مضبوطی سے کھڑا کیا بلکہ ملک کے سب سے بڑے صوبے میں اسے اقتدار میں لانے میں بھی کامیاب رہے۔ وہ نہ صرف خود وزیر اعلیٰ بنے بلکہ 2012 میں مکمل اکثریت کی حکومت لا کر اپنے بیٹے اکھلیش یادو کو وزیر اعلیٰ بنانے میں بھی کامیاب رہے۔ کشتی میں مہارت رکھنے والے ملائم سنگھ یادو سیاست کے  بھی ایک ماہر کھلاڑی ثابت ہوئے۔

ملائم سنگھ یادو نے 1992 میں سماج وادی پارٹی بنائی۔ وہ تین بار ریاست کے وزیر اعلیٰ رہے۔ وہ 5 دسمبر 1989 سے 24 جنوری 1991، 5 دسمبر 1993 سے 3 جون 1996 اور 29 اگست 2003 سے 11 مئی 2007 تک وزیر اعلیٰ کی کرسی پر فائز رہے۔ وہ ملک کے وزیر دفاع کے عہدے پر بھی فائز رہے۔

 نیتا جی کے نام سے مشہور ملائم سنگھ یادو  یادو برادری اور مسلم کمیونٹی کو پارٹی کے ساتھ جوڑنے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے اس اتحاد کی تشکیل کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی شدید مخالفت کی۔ اس حکمت عملی کی وجہ سے مسلمان یادووں کے ساتھ  جڑتاگیا۔ مسلم یادو اتحاد کی طاقت کو دیکھ کر دیگر طبقات کے ووٹر بھی اس میں شامل ہو گئے۔ اس اتحاد کی وجہ سے سماج وادی پارٹی کئی بار اقتدار میں آئی۔

Recommended