آئین کی ساتویں فہرست کے مطابق ‘پولیس’ اور‘ امن عامہ’ ریاست کے دائرہ کار میں آتے ہیں۔ تاہم حکومت ہند کی طرف سے بھی ریاستوں کو ان کی پولیس فورس کی جدید کار ی اور ساز و سامان کی فراہمی کے لئے ‘‘ پولیس کی جدید کاری کے لئے ریاستوں کی امداد (اے ایس ایم پی )’’ اسکیم کے تحت مالی مدد دی جاتی رہی ہے۔
اس اسکیم کے تحت ریاستی حکومتوں کو جدید ترین اسلحہ، تربیتی سازو سامان، ترقی یافتہ کمیونیکیشن، تفتیشی سازو سامان، سائبر پولیسنگ کے آلات وغیرہ کی خریداری کے لئے مرکزی امداد دی جاتی ہے۔
مزید یہ کہ شورش زدہ شمال مشرقی ریاستوں اور بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ اضلاع میں کارروائیوں میں حصہ لینے والی گاڑیوں کی تیاری اور خریداری کی بھی اجازت دی گئی ہے۔اس اسکیم کے تحت بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور سازو سامان کی خریداری کے لئے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ ہر سال ریاستیں اپنی ضرورتوں اور ترجیحات کے مطابق ریاستی ایکشن پلان(ایس اے پی) تیار کرتی ہیں۔
جہاں تک مغربی بنگال، بہار، جھار کھنڈ اور اترپردیش سمیت تمام ریاستوں کی بات ہے، ان کو گزشتہ برسوں میں رقوم کے استعمال سے متعلق ریاستوں کے جاری کردہ سرٹیفکیٹس کی بنیاد پر فنڈز جاری کئے جاتے ہیں۔اس اسکیم کے تحت کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل(سی اے جی) اخراجات کو باقاعدہ طور پر آڈٹ کرتے ہیں۔اس کے علاوہ داخلی امور کی وزارت بھی اس اسکیم کا ایک متوازی آڈٹ کرتی ہے اور فنڈ رقوم کا اجرا ریاستی حکومت کی طرف سے کئے جانے والے آڈٹ کے مشاہدے پر مبنی ایکشن ٹیکن رپورٹ( اے ٹی آر) کے داخل کئے جانے سے مشروط ہے۔ اس اسکیم کی کارگزاری وقت وقت سے جانچی جاتی ہے اور اس کے کچھ مطالعے بھی کئے گئے ہیں۔ جس میں بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ( بی پی آر اینڈ ڈی)، کی طرف سے ایم پی ایف اسکیم کی امپکیٹ اسسٹمنٹ اسٹڈی،بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ( بی پی آر اینڈ ڈی)کے ذریعہ چلائی گئی ایم پی ایف اسکیم کا تعین قدر اور تعین قدر کا مطالعہ جو نیتی آیوگ کی طرف سے شروع کیا گیا اور یہ پولیس فورس کی جدید کاری اسکیم کے تحت چلنے والی تمام اسکیموں سے تعلق رکھتا ہے۔
گزشتہ پانچ برسوں کے دوران اور موجودہ سال میں اے ایس ایم پی اسکیم کے تحت مالی تفصیلات حسب ذیل ہیں:
(کروڑ روپئے)
سال |
مختص رقم |
اجرا |
2015-16 |
662.11 |
662.11 |
2016-17 |
595.00 |
594.02 |
2017-18 |
769.00(BE) 452.10 (RE) |
451.68 |
2018-19 |
769.00 |
768.83 |
2019-20 |
811.30 (BE) 791.30(RE) |
781.12 |
2020-21 |
770.76 (BE) 73.27(RE)* |
49.75 (10.3.2021) |
*بہت سی ریاستوں کے لئے یہ مختص رقم جاری نہیں کی جاسکی، کیونکہ وہ پچھلے برس جاری کی گئی رقوم کا کافی حصہ ابھی خرچ نہیں کرپائی ہیں۔
یہ بات داخلی امور کے وزیرمملکت جناب جی کشن ریڈی نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتائی۔
آئین کی ساتویں فہرست کے مطابق ‘پولیس’ اور‘ امن عامہ’ ریاست کے دائرہ کار میں آتے ہیں۔ تاہم حکومت ہند کی طرف سے بھی ریاستوں کو ان کی پولیس فورس کی جدید کار ی اور ساز و سامان کی فراہمی کے لئے ‘‘ پولیس کی جدید کاری کے لئے ریاستوں کی امداد (اے ایس ایم پی )’’ اسکیم کے تحت مالی مدد دی جاتی رہی ہے۔
اس اسکیم کے تحت ریاستی حکومتوں کو جدید ترین اسلحہ، تربیتی سازو سامان، ترقی یافتہ کمیونیکیشن، تفتیشی سازو سامان، سائبر پولیسنگ کے آلات وغیرہ کی خریداری کے لئے مرکزی امداد دی جاتی ہے۔
مزید یہ کہ شورش زدہ شمال مشرقی ریاستوں اور بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ اضلاع میں کارروائیوں میں حصہ لینے والی گاڑیوں کی تیاری اور خریداری کی بھی اجازت دی گئی ہے۔اس اسکیم کے تحت بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور سازو سامان کی خریداری کے لئے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ ہر سال ریاستیں اپنی ضرورتوں اور ترجیحات کے مطابق ریاستی ایکشن پلان(ایس اے پی) تیار کرتی ہیں۔
جہاں تک مغربی بنگال، بہار، جھار کھنڈ اور اترپردیش سمیت تمام ریاستوں کی بات ہے، ان کو گزشتہ برسوں میں رقوم کے استعمال سے متعلق ریاستوں کے جاری کردہ سرٹیفکیٹس کی بنیاد پر فنڈز جاری کئے جاتے ہیں۔اس اسکیم کے تحت کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل(سی اے جی) اخراجات کو باقاعدہ طور پر آڈٹ کرتے ہیں۔اس کے علاوہ داخلی امور کی وزارت بھی اس اسکیم کا ایک متوازی آڈٹ کرتی ہے اور فنڈ رقوم کا اجرا ریاستی حکومت کی طرف سے کئے جانے والے آڈٹ کے مشاہدے پر مبنی ایکشن ٹیکن رپورٹ( اے ٹی آر) کے داخل کئے جانے سے مشروط ہے۔ اس اسکیم کی کارگزاری وقت وقت سے جانچی جاتی ہے اور اس کے کچھ مطالعے بھی کئے گئے ہیں۔ جس میں بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ( بی پی آر اینڈ ڈی)، کی طرف سے ایم پی ایف اسکیم کی امپکیٹ اسسٹمنٹ اسٹڈی،بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ( بی پی آر اینڈ ڈی)کے ذریعہ چلائی گئی ایم پی ایف اسکیم کا تعین قدر اور تعین قدر کا مطالعہ جو نیتی آیوگ کی طرف سے شروع کیا گیا اور یہ پولیس فورس کی جدید کاری اسکیم کے تحت چلنے والی تمام اسکیموں سے تعلق رکھتا ہے۔
گزشتہ پانچ برسوں کے دوران اور موجودہ سال میں اے ایس ایم پی اسکیم کے تحت مالی تفصیلات حسب ذیل ہیں:
(کروڑ روپئے)
سال |
مختص رقم |
اجرا |
2015-16 |
662.11 |
662.11 |
2016-17 |
595.00 |
594.02 |
2017-18 |
769.00(BE) 452.10 (RE) |
451.68 |
2018-19 |
769.00 |
768.83 |
2019-20 |
811.30 (BE) 791.30(RE) |
781.12 |
2020-21 |
770.76 (BE) 73.27(RE)* |
49.75 (10.3.2021) |
*بہت سی ریاستوں کے لئے یہ مختص رقم جاری نہیں کی جاسکی، کیونکہ وہ پچھلے برس جاری کی گئی رقوم کا کافی حصہ ابھی خرچ نہیں کرپائی ہیں۔
یہ بات داخلی امور کے وزیرمملکت جناب جی کشن ریڈی نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتائی۔