وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کہا کہ گاندھیائی اقدار آج بہت زیادہ متعلق ہو رہی ہیں۔ تنازعات کو ختم کرنا ہو یا موسمیاتی بحران، گاندھی جی کے خیالات میں آج کے بہت سے چیلنجوں کا حل موجود ہے۔
وزیر اعظم نے آج تمل ناڈو کے ڈنڈیگل میں گاندھی گرام دیہی سنستھان کے 36ویں کانووکیشن سے گورنر این روی اور وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن کی موجودگی میں خطاب کیا۔ کانووکیشن میں 2018-19 اور 2019-20 بیچ کے 2300 سے زائد طلباء نے ڈگریاں حاصل کیں۔
اس دوران وزیر اعظم نے طلباء سے کہا کہ مہاتما گاندھی چاہتے تھے کہ گاؤں خود انحصار بنیں اور دیہی ترقی کا ہمارا وزن گاندھی سے ہی تحریک لیتا ہے۔ ‘آتما گاوں کی – سہولت شہر کی’۔ شہری اور دیہی طرز زندگی میں فرق ہو سکتا ہے، لیکن تفاوت نہیں۔ آج ملک اس تقسیم کو ختم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ دیہی سڑکیں بن رہی ہیں اور ترقی عوام کی دہلیز تک پہنچ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ‘پائیدار زراعت’ دیہی علاقوں کے مستقبل کے لیے اہم ہے۔ قدرتی کاشتکاری کے لیے بہت زیادہ جوش و خروش پایا جاتا ہے کیونکہ اس سے کھاد کی درآمدات پر ملک کا انحصار کم ہوتا ہے۔ یہ مٹی اور انسانی صحت دونوں کے لیے بھی اچھا ہے۔
مودی نے کہا کہ کھادی مہاتما کے دل کے بہت قریب رہی اور آج یہ بہت مقبول ہو چکی ہے۔ کھادی کی فروخت میں پچھلے 8 سالوں میں 300 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ کے وی آئی سی نے پچھلے سال ایک لاکھ کروڑ روپے کا ریکارڈ کاروبار درج کیا ہے۔