Urdu News

ہند۔بحرالکاہل میں بڑھتی ہوئی چینی جارحیت کے درمیان جرمن جنگی جہاز ممبئی میں لنگر انداز

ہند۔بحرالکاہل میں بڑھتی ہوئی چینی جارحیت کے درمیان جرمن جنگی جہاز ممبئی میں لنگر انداز

ہند-بحرالکاہل میں بڑھتی ہوئی چینی جارحیت پر تشویش کے درمیان، جرمنی کا ایک جنگی جہاز اس ماہ کے آخر میں ممبئی میں لنگر اندازہوگا۔اس کارروائی کو چین کے لیے ایک ''سگنل'' کے طور پر دیکھا جاتا ہے، جرمنی کے ذریعے بحر الکاہل میں فریگیٹ بائرن کی تعیناتی برلن کی جانب سے 2020 میں خطے میں قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظم کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی حکمت عملی کے اعلان کے بعد ہوئی۔ برینڈن برگ کلاس فریگیٹ حال ہی میں بحیرہ جنوبی چین  کے پانیوں میں بھی داخل ہوا جو  2 دہائیوں میں ایسا کرنے والا پہلا جرمن جنگی جہاز بن گیا۔

 جرمنی فرانس کے بعد دوسرا یورپی ملک بن گیا جس نے ستمبر 2020 میں، ہند-بحرالکاہل کے لیے ایک نئی حکمت عملی کا اعلان کیا، جس میں دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ، UNCLOSکی اہمیت اور نیویگیشن کی آزادی پر زور دیا گیا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ سمندری تجارتی راستوں میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔ توقع ہے کہ فریگیٹ 21 جنوری کو ممبئی میں  لنگر انداز ہوگا۔ یہاں اس کی اصل مصروفیات کا انحصار اس وقت موجود کوویڈ لاک ڈاؤن پابندیوں پر ہوگا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جہاز کو عملی طور پر دکھانے کے آپشن پر بھی غور کیا جا رہا ہے جب کہ یہ ممبئی میں ہے۔ اس فریگیٹ کو گزشتہ سال اگست میں ''گشت اور تربیتی مشن'' پر انڈو پیسیفک بھیجا گیا تھا کیونکہ جرمنی نے خطے میں اپنی سرگرمیاں تیز کرنے کی کوشش کی تھی۔

 چین نے ستمبر میں شنگھائی میں فریگیٹ کو روکنے سے انکار کیا تھا۔ چین کے ساتھ مضبوط اقتصادی تعلقات کے باوجود انڈو پیسیفک میں بایرن کی موجودگی کو خطے میں جرمنی کی طرف سے اس طرح کی مزید تعیناتیوں کا پیش خیمہ سمجھا جاتا ہے۔  جرمن بحریہ کے سربراہ وائس ایڈمرل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ بائرن کی تعیناتی بیجنگ کے لیے ''سخت اور غیر قانونی'' سمندری دعووں کے سامنے ایک ''سگنل'' تھی۔ انہوں نے جرمنی کی طرف سے اس طرح کی مزید فوجی تعیناتیوں کی بھی تجویز پیش کی کیونکہ انہوں نے بائرنز کے مشن کو ''صرف ایک چھیڑ چھاڑ'' قرار دیا۔ جبکہ فریگیٹ پچھلے سال اگست سے خطے کے بہت سے ممالک میں گیا  تاہم یہ آبنائے تائیوان میں داخل نہیں ہوا۔

Recommended