Urdu News

الوداع 2022: خلا میں ہندوستان کی نئی پرواز، ان پانچ ممالک کے کلب میں شامل

خلا میں ہندوستان کی نئی پرواز

سن 2022 میں ہندوستان نے خلا کے میدان میں ایک بڑی چھلانگ لگا کر دنیا میں ایک الگ مقام حاصل کیا ہے۔ اس سال 18 نومبر کا دن ملک کے لیے ایک اچھا دن ثابت ہوا جب انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے صبح 11.30 بجے آندھرا پردیش کے سری ہری کوٹہ کے لانچ پیڈ سے ملک کا پہلا پرائیویٹ راکٹ ‘وکرم ایس’ لانچ کیا۔

اس راکٹ نے بیک وقت تین سیٹلائٹس کو اپنے مدار میں نصب کیا۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان دنیا بھر کے منتخب نجی خلائی خدمات فراہم کرنے والے ممالک کے کلب میں شامل ہو گیا ہے، امریکہ، روس، جاپان، چین اور فرانس، جو نجی کمپنیوں کے راکٹ خلا میں بھیجتے ہیں۔ اس راکٹ نے بیک وقت تین سیٹلائٹ اپنے مدار میں نصب کیے ہیں۔

دنیا بھر میں ہندوستان کے لیے خلا سے متعلق تمام امکانات کے نئے دروازے کھل گئے

قابل ذکر ہے کہ یہ راکٹ حیدرآباد کی اسٹارٹ اپ کمپنی ‘اسکائی روٹ ایرو اسپیس’ نے تیار کیا ہے۔ وکرم ایس راکٹ کا نام ہندوستان کے مشہور سائنسداں اور اسرو کے بانی ڈاکٹر وکرم سارا بھائی کے نام پر رکھا گیا ہے۔ یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ خلائی صنعت میں نجی شعبے کے داخلے کی راہ ہموار کرنے والا ہندوستان کا یہ قدم اپنے آپ میں انقلابی ہے۔

اب تک ہندوستان میں صرف ‘اسرو’ تھا جس کے ذریعے راکٹ سے متعلق کام کیا جا سکتا تھا، لیکن نجی شراکت داری کی آمد سے دنیا بھر میں خلا سے متعلق تمام امکانات کے لیے ملک کے لیے نئے دروازے کھل گئے ہیں۔

چھ میٹر لمبا وکرم راکٹ دنیا کے پہلے چند راکٹوں میں سے ایک ہے جس میں گردش کے استحکام کے لیے تھری ڈی پرنٹڈ ٹھوس پروپیلنٹ ہیں۔ یہ ان  80 فیصد ٹیکنالوجیز کو منظوری دینے میں مدد کرے گا جن کا استعمال وکرم ون مدار وین میں کیا جائے گا، جسے اگلے سال لانچ کیا جانا ہے۔

وکرم ایس کا  آغاز  سب آرپیٹل رہا،جس کا مطلب ہے کہ یان آربیٹل ویلو سٹی سے کم رفتار سے سفر کرنے میں اہل ہے۔ اسکا مطلب یہ بھی ہے کہ جب خلائی گاڑی باہری مدار میں خلا میں پہنچتا ہی تو وہ زمین کے چاروں طرف چکر لگاتی ہے۔

 اس طرح ہندوستان میں خلائی جہاز سے متعلق ایک نجی کمپنی کا آغاز ہوا

سال 2018 میں، اسرو کے سائنسدان پون کمار چاندنا اور ناگا بھارت ڈاکا  اسکائی روٹ ایئرو اسپیس پرائیویٹ لمیٹیڈ نام سے اسٹارٹ اپ بنایا۔اسرو میں اپنے دور ملازمت میں پون چاندنانے بھارت کے سب سے بڑے راکیٹ جی ایس ایل وی ایم کے سوم جیسے اہم پروجیکٹ پر کام کیا ہوا ہے۔وہیں دوری جانب ڈاکا نے اسرو میں فلائٹ کمپیوٹڑ اینجئیر کے طور پر بھی اہم ہارڈ ویئر اورسافٹ ویئر پر اسرو  میں فلائٹ کمپیوٹر انجینئر کے طور پر کام کیا۔

دراصل، دونوں کا خواب ایلون مسک کے ‘اسپیس ایکس’ کی طرح خلا کے میدان میں اسکائی روٹ قائم کرنا تھا۔ دونوں نے آئی آئی ٹی سے تعلیم حاصل کی ہے۔ پون کمار چندنا نے آئی آئی ٹی کھڑگپور اور ناگا بھارت ڈاکا میں آئی آئی ٹی مدراس سے تعلیم حاصل کی ہے۔

Recommended