<div class="text-center">
حکومت برفانی چیتے کے مسکن کی لینڈ اسکیپ بحالی کے لئے عہد بند ہے
<span id="ltrSubtitle">
ریاستوں کو مرکز کے ساتھ مل کر آئندہ پانچ برسوں میں برفانی چیتوں کی آبادی میں اضافے کا عزم کرنا چاہیے</span>
</div>
<p dir="RTL"> ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب بابل سپریو نے کہا ہے کہ حکومت ہند پروجیکٹ اسکو لیپرڈ (پی ایس ایل) کے ذریعہ برفانی چیتے اور اس کے مسکن کا تحفظ کررہی ہے۔ پی ایس ایل سال 2009 میں شروع کیا گیا تھا۔ برفانی چیتے کے بین الاقوامی دن 2020 کے موقع پر ایک ورچوول میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے جناب سپریو نے کہا کہ حکومت برفانی چیتے کے مسکن کے تحفظ کے لئے لینڈ اسکیپ بحالی اور مقامی متعلقین کی شمولیت کے ساتھ لینڈ اسکیپ پر مبنی شراکت والے بندوبست کے منصوبوں کو نافذ کرنے کے لئے عہد بند ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت 2013 سے گلوبل اسنولیپرڈ اینڈ ایکو سسٹم پروٹیکشن (جی ایس ایل ای پی) پروگرام میں شامل ہے۔</p>
<p dir="RTL">ورچوول میٹنگ کے دوران جناب سپریو نے کہا کہ بھارت نے تین بڑے لینڈ اسکیپس کو شناخت کیا ہے، جن میں لداخ اور ہماچل پردیش میں ہیمس۔ اسپیتی، اتراکھنڈ میں نندا دیوی ۔ گنگوتری اور سکم اور اوراروناچل پردیش میں کنچن جنگا۔ توانگ شامل ہیں۔ جناب سپریو نے اس بات پر زور دیا کہ کہ ریاستوں کو حکومتوں کے ساتھ مل کر آئندہ پانچ برسوں میں بھارت میں برفانی چیتوں کی آبادی میں اضافے کا عزم کرنا چاہیے۔</p>
<p dir="RTL">بھارت میں ان کی جغرافیائی رینج میں مغربی ہمالیہ کا بڑا حصہ، جموں اور کشمیر ، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ اور اروناچل پردیش، ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں سمیت شامل ہے۔ برفانی چیتے اور اس کے مسکن کے تحفظ کے لئے بڑے ہمالیائی دریاؤں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہوگا اور یہاں کے نازک ایکو سسٹم کو برقرار رکھنے کےلئے ایکولوجیکل توازن کو بھی یقینی بنانا ہوگا۔ورچوول میٹنگ کےدوران جناب سپریو نے پروگرام ’ہمال سنرکشن‘ کا آغاز کیا۔ اس کے بعد جنگلی جانوروں کی غیر قانونی تجارت کو روکنے کے موضوع پر اوریگامی نوٹ بک کا اجرا کیا گیا۔</p>
<p dir="RTL">مرکز نے جی ایس ایل ای پی پروگرام کی چوتھی اسٹیئرنگ کمیٹی کی نئی دہلی میں اکتوبر میں میزبانی کی تھی۔ اس میٹنگ کے نتیجے میں وسطی اور جنوبی ایشیا کے پہاڑی ایکو سسٹم کے تحفظ کے لئے برفانی چیتے کے مسکن والے ممالک کے عزم کو مضبوط کرنے کے لئے ’نئی دلی بیان ‘ جاری کیا گیا تھا۔ برفانی چیتے کی آبادی کا جائزہ لینے کے لئے گزشتہ سال پہلا قومی پروٹوکول بھی شروع کیا گیا تھا جو کہ ان کی آبادی کی مانیٹرنگ کے لئے بہت ہی مفید ہے۔ دیگر پروجیکٹوں کی طرح اس پہل میں بھی لینڈ اسکیپ پر مبنی بندوبست کے منصوبے ، مسکن کی بحالی کے منصوبے تیار کرنے ، ان کی زندگی بہتر بنانے ، جنگل جانوروں کے سلسلے میں کئے جانے والے جرائم کو کم کرنے اور جنگلی جانوروں کی غیر قانونی تجارت کو روکنے ، انسانوں اور جنگلی جانوروں کے ٹکراؤ کو کم کرنے کی حکمت عملی تیار کرنے اور بیداری پھیلانے پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی۔</p>.