حکومت نے آمد و رفت کو آسان بنانے کے لیے شہریوں پر مرکوز کئی قدم اٹھائے ہیں۔ گاڑی کے رجسٹریشن کے لیے آئی ٹی پر منبی حل ایسا ہی ایک کوشش ہے۔ حالانکہ، گاڑی کے رجسٹریشن کے عمل میں ایک مشکل مرحلہ دوسری ریاست میں جاتے وقت گاڑی کا دوبارہ رجسٹریشن تھا، جس پر دھیان دیے جانے کی ضرورت تھی۔
دوسری مرکز پر منتقلی کا مسئلہ سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹر دونوں ہی قسم کے ملازمین کے ساتھ ہوتا ہے۔ ایسی منتقلی سے اس قسم کے ملازمین کے من میں بنیادی ریاست سے دوسری ریاست میں رجسٹریشن کی منتقلی کو لیکر بے چینی کا جذبہ پیدا ہو جاتا ہے کیوں کہ موٹر گاڑی قانون، 1988 کے سیکشن 47 کے تحت کسی شخص کو اس ریاست کے علاوہ، جہاں گاڑی کا رجسٹریشن ہوا ہے، کسی دوسری ریاست میں گاڑی کو 12 مہینے سے زیادہ وقت تک رکھنے کی اجازت نہیں ہے، لیکن نئی رجسٹریشن اتھارٹی کے ساتھ ایک نیا رجسٹریشن 12 مہینوں کی متعینہ مدت کے اندر کیا جانا ہوتا ہے۔
مسافر گاڑی استعمال کرنے والا کسی گاڑی کے دوبارہ رجسٹریشن کے لیے درج ذیل قدم اٹھاتا ہے:
(1) کسی دوسری ریاست میں نئے رجسٹریشن نشان کے تعینہ کے لیے بنیادی ریاست سے نو آبجیکشن سرٹیکفیٹ
(2) نئی ریاست میں تناسب کے اعتبار سے ٹیکس کے بعد نئے رجسٹریشن نشان کا تعین
(3) تناسب کی بنیاد پر ابتدائی ریاست میں روڈ ٹیکس کے ری فنڈ کے لیے درخواست
تناسب کے لحاظ سے بنیادی ریاست سے ری فنڈ حاصل کرنے کا یہ التزام بہت پیچیدہ عمل ہے اور الگ الگ ریاستوں میں یہ الگ الگ ہوتا ہے۔
روڈ ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت نے گاڑیوں کی بلا روک ٹوک منتقلی کو آسان بنانے کے لیے نئی گاڑیوں یعنی ’بھارت سیریز (بی ایچ-سیریز)‘ کے لیے 26 اگست، 2021 کے نوٹیفکیشن کے ذریعے ایک نیا رجسٹریشن نشان لاگو کیا ہے۔ اس رجسٹریشن نشان والی گاڑی کے مالک کے لیے اپنی گاڑی کو ایک ریاست سے دوسری ریاست میں شفٹ کرتے وقت نئی رجسٹریشن نشان کے تعین کی ضرورت نہیں ہوگی۔
بھارت سیریز (بی ایچ- سیریز) رجسٹریشن نشان کی شکل –
رجسٹریشن نشان کا فارمیٹ:-
وائی وائی بی ایچ ### ایکس ایکس
وائی وائی – پہلے رجسٹریشن کا سال
بی ایچ – بھارت سیریز کے لیے کوڈ
### 0000 سے 9999 (بے ترتیب طریقے سے)
ایکس – ایکس الفابیٹ (اے اے سے زیڈ زیڈ تک)
’بھارت سیریز (بی ایچ- سیریز)‘ کے تحت گاڑی کے رجسٹریشن کی یہ سہولت رضاکارانہ بنیاد پر دفاعی ملازمین، مرکزی حکومت/ ریاستی حکومت/مرکزی/ ریاست پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگ اور پرائیویٹ سیکٹر کی کمپنیوں/ تنظیموں، جن کے چار یا زیادہ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں دفاتر ہیں، کو دستیاب ہوگی۔
موٹر گاڑی ٹیکس دو سالوں کے لیے یا دو ملٹی پل میں لگایا جائے گا۔ یہ اسکیم کسی نئی ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقہ میں منتقلی پر بھارت کی تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ذاتی گاڑیوں کی آزادانہ آمد و رفت کو آسان بنائے گی۔ 14ویں سال کے اختتام پر موٹر گاڑی ٹیکس سالانہ طور پر لگایا جائے گا جو اس رقم کا آدھا ہوگا جو پہلے اس گاڑی کے لیے وصول کی گئی تھی۔