ہندوستان میں اہانت رسول پر خلیجی ممالک میں ردعمل کے پیش نظر حکومت وہاں کام کرنے والے ہندوستانیوں کے تحفظ اور مفادات کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کررہی ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے جمعرات کے روز ایک پریس بریفنگ میں یہ جانکاری دی۔
انھوں نے کچھ خلیجی ممالک میں جنرل اسٹورس سے ہندوستانی مصنوعات کو ہٹائے جانے اور وہاں کام کرنے والے ہندوستانیوں کے روزگار سے متعلق میڈیا رپورٹس پر براہ راست کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے پیغمبر اسلام حضرت محمدﷺ کے بارے میں منفی تبصروں سے پیدا ہونے والی صورتحال کے بارے میں مسلم ممالک پر اپنا موقف واضح کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تبصرے حکومت ہند کے موقف کی نمائندگی نہیں کرتے۔ ان تبصروں کے حوالے سے متعلقہ اداروں نے تبصرہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔ مسلم ممالک میں مقیم ہندوستانی سفارت کاروں نے وہاں کی حکومتوں کے ساتھ بات چیت میں صورتحال واضح کی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ایران کے وزیر خارجہ اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے درمیان بات چیت کے دوران اس معاملے پر بات چیت نہیں ہوئی۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل ایران کی جانب سے ایک پریس ریلیز جاری کی گئی تھی جس میں کہا گیا کہ ایران کے وزیر خارجہ نے قومی سلامتی کے مشیر سے ملاقات کے دوران یہ معاملہ اٹھایا تھا۔ ایران نے بعد میں اس بیان کو واپس لے لیاتھا۔