کالے جادو پر یقین رکھنے والے اب کبھی بھی لوگوں کا اعتماد حاصل نہیں کر سکیں گے
پانی پت میں دوسری نسل کا ایتھنال پلانٹ ہریانہ، دہلی میں آلودگی کو کم کرنے میں مدد کرے گا،پرالی کسانوں کی آمدنی کا ذریعہ بنے گی
وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز شارٹ کٹ اور مفت کی ریوڑیاں بانٹنے کی سیاست کرنے والوں کو ملک کی ترقی کے لئے مہلک قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے اہل وطن سے اس رجحان کو روکنے کی اپیل کی۔5 اگست کو کالے کپڑے پہن کر کانگریس کی مخالفت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ جو لوگ کالے جادو پر یقین رکھتے ہیں وہ کبھی بھی عوام کا اعتماد حاصل نہیں کر پائیں گے۔ انہوں نے عوام کو خبردار کیا کہ اگر سیاست میں خود غرضی ہے تو کوئی بھی آکر پیٹرول – ڈیزل بھی مفت دینے کا اعلان کرسکتا ہے۔ ایسے اقدامات ہمارے بچوں سے ان کے حقوق چھین لیں گے، ملک کو خود انحصار ہونے سے روکیں گے۔ ایسی خود غرضانہ پالیسیوں کی وجہ سے ملک کے ایماندار ٹیکس ادا کرنے والوں کا بوجھ بھی بڑھے گا۔عالمی یوم حیاتیاتی ایندھن کے موقع پر وزیر اعظم نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پانی پت، ہریانہ میں 900 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کردہ انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ (آئی او سی ایل) کے دوسرے جنریشن (2جی) ایتھنال پلانٹ کو قوم کے نام وقف کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پلانٹ بائیو ایندھن کی پیداوار اور استعمال کو فروغ دینے میں مدد کرے گا اور ہریانہ، دہلی اور ملحقہ علاقوں میں آلودگی کی سطح کو کم کرنے میں بھی مدد کرے گا۔
اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ جو لوگ سیاسی خود غرضی کے لیے شارٹ کٹ اپنا کر مسائل کو ٹالنے کا رجحان رکھتے ہیں وہ کبھی بھی مسائل کو مستقل طور پر حل نہیں کر سکتے۔ شارٹ کٹ اپنانے والوں کو کچھ عرصے کے لیے شاباش مل سکتی ہے، سیاسی فائدے تو مل سکتے ہیں، لیکن مسئلہ کم نہیں ہوگا۔ شارٹ کٹ کو اپنانے کا نتیجہ شارٹ سرکٹ کی صورت میں نکلتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری حکومت شارٹ کٹس پر عمل کرنے کے بجائے مسائل کے مستقل حل میں مصروف ہے۔ پرالی کے مسائل کے بارے میں بھی برسوں سے کتنا کچھ کہا گیا لیکن شارٹ کٹ والے اسے حل نہیں کر سکے۔انہوں نے کہا کہ فطرت کی پوجا کرنے والے ہمارے ملک میں بائیو فیول یا حیاتیاتی ایندھن، فطرت کی حفاظت کا مترادف ہے۔ ہمارے کسان بھائی اور بہنیں اس بات کو بہتر سمجھتے ہیں۔ ہمارے لیے بائیو فیول کا مطلب سبز ایندھن، ماحول کو بچانے والا ایندھن ہے۔
پرالی کے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پانی پت میں بائیو فیول پلانٹ پرالی کو جلائے بغیر تلف کر سکے گا۔ اس کے پانچ فائدے بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پرالی جلانے سے مادروطن کوجو تکلیف ہوتی تھی وہ تکلیف ختم ہوگی۔ پرالی کاٹنے سے لے کر اس کو تلف کرنے کے لئے جو نئے انتظامات بن رہے ہیں، نئی مشینیں آرہی ہیں، ٹرانسپورٹیشن کے لئے نئی سہولیات بن رہی ہے، جو یہ نئے حیاتیاتی پلانٹ لگ رہے ہیں، ان سب گاوؤں میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے ملک میں بھی کچھ لوگ ایسے ہیں جو منفی کے بھنور میں پھنسے ہوئے ہیں، مایوسی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ حکومت کے خلاف جھوٹ پر جھوٹ بولنے کے بعد بھی عوام ایسے لوگوں پر بھروسہ کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ ایسی مایوسی میں یہ لوگ بھی اب کالے جادو کی طرف مائل نظر آتے ہیں۔ ابھی ہم نے 5 اگست کو دیکھا کہ کس طرح کالا جادو پھیلانے کی کوشش کی گئی۔ یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ کالے کپڑے پہننے سے ان کی مایوسی اور مایوسی کا دور ختم ہو جائے گا۔ لیکن وہ یہ نہیں جانتے کہ چاہے وہ کتنا ہی کالا جادو کریں، توہم پرستی کیوں نہ کریں، عوام کا اعتماد ان پر دوبارہ کبھی قائم نہیں ہوگا۔