وزیراعظم نریندر مودی نے جمعرات کو کہا کہ مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم (ایم ایس ایم ای) سیکٹر کی بے پناہ صلاحیت کو دیکھتے ہوئے حکومت اسے مضبوط کرنے کے لیے نئی پالیسیاں بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے مقامی مصنوعات کو عالمی بنانے کا عزم کیا ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے یہاں وگیان بھون میں 'انٹرپرینیور انڈیا' پروگرام سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے ایم ایس ایم ای سیکٹر کو مضبوط کرنا بہت ضروری ہے، ہندوستان کی برآمدات میں مسلسل اضافہ ہو، ہندوستان کی مصنوعات کو نئی منڈیوں تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ میک ان انڈیا کے لیے ایک مقامی سپلائی چین بنایا جائے جس سے ہندوستان کا بیرونی ممالک پر انحصار کم ہو سکے۔ اس لیے ایم ایس ایم ای سیکٹر کو وسعت دینے پر زور دیا جا رہا ہے۔ ایم ایس ایم ای سیکٹر کو مضبوط کرنے کے لیے گزشتہ آٹھ سالوں میں ہماری حکومت نے بجٹ میں 650 فیصد سے زیادہ کا اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے ایم ایس ایم ای کا مطلب ہے – میکسیمم سپورٹ ٹو مائکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز۔
مودی نے کہا کہ اگر ہندوستان آج 100 روپے کماتا ہے تو 30 روپے ایم ایس ایم ای سیکٹر سے آتے ہیں۔ ایم ایس ایم ای سیکٹر کو بااختیار بنانے کا مطلب معاشرے کو بااختیار بنانا ہے۔ سب کو ترقی میں حصہ دار بنانا ہے۔ آج پوری دنیا ہندوستان کی معیشت کی رفتار سے متاثر ہے اور ہمارا ایم ایس ایم ای سیکٹر اس رفتار میں بڑا رول ادا کرتا ہے۔ اس لیے آج مائیکرو اکانومی کی مضبوطی کے لییایم ایس ایم ای بھی ضروری ہے۔ ہندوستان آج جو کچھ برآمد کر رہا ہے اس کا ایک بڑا حصہ MSMEsکا ہے۔ مائیکرو، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہم نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ان اداروں کی مزید ترقی ہو۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ اگر کوئی صنعت بڑھنا، وسعت دینا چاہتی ہے تو حکومت نہ صرف اس کی حمایت کر رہی ہے بلکہ پالیسیوں میں ضروری تبدیلیاں بھی کر رہی ہے۔ یہ ہماری حکومت کا فیصلہ ہے کہ 200 کروڑ روپے تک کی سرکاری خریداری میں عالمی ٹینڈر نہ کیا جائے۔ اس میں ایک طرح سے ایم ایس ایم ای سیکٹر کا ریزرویشن ہے۔ آپ کو ایسا کام کرکے دکھانا ہوگا کہ حکومت کو 500 کروڑ روپے تک کی سرکاری خریداری میں عالمی ٹینڈر پر پابندی لگانی ہے۔ ایم ایس ایم ای سیکٹر نے پچھلے 8 سالوں میں بہت زیادہ توسیع کی ہے کیونکہ ہماری حکومت ملک کے ایم ایس ایم ای انٹرپرینیورز، کاٹیج انڈسٹریز، ہینڈ لومز، دستکاری جیسے متعلقہ شراکت داروں پر بھروسہ کرتی ہے۔
مودی نے کہا کہ بغیر ضمانت کے بینک قرض کی اس اسکیم نے ملک میں خواتین کاروباریوں، دلت، پسماندہ، قبائلی صنعت کاروں کا ایک بڑا طبقہ پیدا کیا ہے۔ مدرا یوجنا کے تحت اب تک تقریباً 19 لاکھ کروڑ روپے کا قرض دیا جا چکا ہے۔ قرض لینے والوں میں سے تقریباً 7 ایسے کاروباری ہیں جنہوں نے پہلی بار کوئی انٹرپرائز شروع کیا ہے اور پہلی بار انٹرپرینیور بنے ہیں۔ اسی کے ساتھ ان لوگوں نے دوسرے لوگوں کو بھی روزگار دیا ہے۔ آج، پی ایم سوانیدھی یوجنا کے ذریعے، لاکھوں ساتھیوں کو نہ صرف قرض مل رہا ہے، بلکہ انہوں نے اپنے چھوٹے کاروبار کو بڑا کرنے کا راستہ بھی تلاش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک کاروباری شخص کا ہر کارنامہ خود انحصار ہندوستان کی جان ہے۔