Categories: قومی

حکومت ہند مہاتما گاندھی این آر ای جی اے اسکیم کے بہتر نفاذ کے لئے پابند عہد ہے

<p>
 </p>
<div>
 </div>
<div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0.35pt 10px 0.05pt; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">نئی دہلی، 30 اکتوبر 2021:</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0.35pt 10px 0.05pt; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی ایکٹ (مہاتما گاندھی این آر ای جی اے) دیہی علاقوں میں دیہی گھرانوں کے مطالبات کے لئے کم از کم 100 دنوں کے بقدر اجرت پر مبنی روزگار کی ضمانت فراہم کرتا ہے۔ جاری مالی برس کے دوران اب تک 222 کروڑ افرادی دنوں کے بقدر روزگار پیداکیا گیا ہے۔ جاری مالی برس کے دوران مجموعی طور پر 6 کروڑ سے زائد دیہی کنبوں کو ان کے مطالبات کے لئے اجرت پر مبنی روزگار فراہم کیا گیا ہے۔اجرت پر مبنی روزگار کے مجموعی مطالبات کے مقابلے میں 99.63 فیصد روزگار فراہم کرایا گیا اور روزگار کے لئے کی گئی پیشکش کے مقابلے میں مجموعی طور پر 87.35 فیصد مستفیدین اپنی مرضی کےمطابق کام کے لیے آئے ہیں۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0.4pt 10px 0.05pt; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">اجرت اور مٹیرئیل کے لیے فنڈ جاری کرنا ایک مسلسل جاری رہنے والا عمل ہے۔ بجٹی تخمینہ کے طور پر گذشتہ مالی برس کے دوران جاری کیے گئے سرمائے کے مقابلے میں جاری مالی برس کے دوران 18 فیصد زائد سرمایہ مختص کیا گیا۔ جاری مالی برس کے دوران، اب تک ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اسکیم کے نفاذ کے لئے 63793 کروڑ روپئے سے زائد کے بقدر فنڈس جاری کیے جا چکے ہیں۔ فی الحال 8921 کروڑ روپئے کے بقدر فنڈس موجود ہیں جو اس موجودہ دستیابی کے مساوی مزدوری واجبات پورےکر  سکتے ہیں۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">حکومت ہند  ریاستوں کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت پر قابل اطلاق ایکٹ اور رہنما خطوط کی شرائط کے مطابق اسکیم کے بہتر نفاذ کے لئے اجرت اور مٹیرئیل ادائیگیوں کے سلسلے میں فنڈس جاری کرنے کے تئیں پابند عہد ہے۔ جب کبھی اضافی فنڈ کی ضرورت ہوتی ہے، وزارت خزانہ سے فنڈس کی فراہمی کے لئے درخواست کی جاتی ہے۔ گذشتہ مالی برس کے دوران، وزارت خزانہ نے اسکیم کے لئے 50000 کروڑ روپئے کے بقدر اضافی سرمایہ مختص کیا جو بی ای کے سرمائے سے زائد تھا۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">بے روزگاری بھتہ ان مستفیدین کے لئے قابل اطلاق ہے جنہوں نے روزگار کے لئے مطالبہ کیا اور مطالبہ کرنے کی تاریخ کے 15 دنوں کے اندر انہیں روزگار حاصل نہیں ہوا۔ روزگار کے تمام دیگر مطالبات جہاں مستفید نے پہلے ہی جاری مالی برس کے دوران 100 دن مکمل کر لیے ہیں یا وہ مستفید جس نے کام کے لیے مطالبہ کیا تھا لیکن مطالبہ کرنے کی تاریخ سے آئندہ 15 دن مکمل ہونے سے قبل ہی اس کی موت واقع ہوگئی ، تو اس صورت میں وہ بے روزگاری بھتے کا مستحق نہیں ہوگا۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">زمرے  کے لحاظ سے (درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل اور دیگر) اجرت کی ادائیگی کا نظام، جسے جاری مالی سال سے نافذ کیا گیا ہے، کو مختلف آبادی والے گروپوں کے لئے سرمائے کی زمینی سطح پر فراہمی کو درست طریقے سے ظاہر کرنے کے لئے متعارف کرایا گیا ہے۔ اس نظام کو مزید ہموار بنانے کے لئے کام کیا جا رہا ہے۔</span></span></span></span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago