Urdu News

حکومت 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لیے کام کر رہی ہے: راجناتھ سنگھ

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ

بڑی طاقت کے ساتھ بڑی ذمہ داری آتی ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعہ کو ہالی ووڈ کے بلاک بسٹر ‘ اسپائیڈرمین’ کے ایک مشہور مکالمے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی ذمہ داری اس کے بڑھتے ہوئے عالمی قد کے ساتھ ہم آہنگی میں بڑھے گی۔ایک تقریب میں ایک خطاب میں  وزیر دفاع  نے یہ بھی نوٹ کیا کہ جب ہندوستان ایک سپر پاور کے طور پر ابھرے گا تو اسے یہ یقینی بنانا ہوگا کہ پوری دنیا میں جمہوریت، مذہبی آزادی، انسانوں کا وقار اور عالمی امن جیسی عالمی اقدار قائم ہوں۔

وزیر دفاع نے کہا کہ حکومت ملک کے تقریباً تمام شعبوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے 2047 تک ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لیے کام کر رہی ہے۔ملک میں سیاسی منظر نامے کے بارے میں بات کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ سیاسی جماعتیں جمہوریت کا لازمی جزو ہیں اور یہ ان کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتی۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان میں بہت سی سیاسی جماعتیں کسی نظریے کی بنیاد پر کام نہیں کرتی ہیں اور ان کی سیاست ایک شخص یا خاندان یا ذات کے گرد گھومتی ہے۔’ ‘میرے خیال میں ترقی یافتہ ہندوستان میں ایسی سیاست کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔

سیاست کی بنیاد نظریہ اور اقدار پر ہونی چاہیے نہ کہ خاندان، مذہب اور ذات کی بنیاد پر۔انھوں نے ٹائمز نیٹ ورک کے انڈیا اکنامک کنکلیو میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر میں ہندوستان کے سیاسی مستقبل کی بات کروں تو میری خواہش ہے کہ جیسے جیسے ہم آگے بڑھیں، ہماری جمہوریت بھی اسی طرح مضبوط ہو۔ سیاست سے جرائم کا خاتمہ ہونا چاہیے اور ہمارا ملک معتبر سیاست کی راہ پر گامزن ہونا چاہیے۔ سیاست کو عوامی خدمت کا ایک ذریعہ سمجھنا چاہیے۔

وزیر دفاع نے سماجی ترقی کے بارے میں بھی بات کی اور وہ ایک ایسے ہندوستان کا تصور کرتے ہیں جہاں معاشرے میں کسی قسم کا کوئی امتیاز نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم ہندوستان کی سماجی ترقی کی بات کریں تو میں ایک ایسے ہندوستان کا تصور کرتا ہوں جہاں معاشرے میں کسی قسم کا امتیاز نہ ہو۔ آج بھی، آئین یہ انتظام کرتا ہے کہ ملک میں مذہب، ذات پات اور جنس وغیرہ کی بنیاد پر کوئی امتیاز نہیں ہونا چاہئے، لیکن ہمارے ترقی یافتہ ہندوستان کو اس نظریہ سے ایک قدم آگے ہونا چاہیے۔

جناب راجناتھ سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان کی مجموعی ترقی پر بھی روشنی ڈالی، بشمول اقتصادی میدان میں، اور کس طرح ہندوستان کی ثقافتی شناخت کو ایک نئی بلندی پر لے جانے کی کوششیں جاری ہیں۔انہوں نے کہا، ”ہم ہندوستان کی ثقافتی شناخت کو ایک نئی بلندی پر لے جانے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں اور میں مستقبل میں بھی وہی ہندوستان دیکھنا چاہتا ہوں جہاں اس کی ثقافتی خودمختاری ہو‘‘۔

کچھ عالمگیر اقدار ہیں، جو کسی ایک ملک کے لیے نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیے ہیں۔ ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے طور پر ہماری ذمہ داری اس سے کہیں زیادہ ہوگی۔ آپ نے اسپائیڈرمین فلم کا ایک ڈائیلاگ ضرور سنا ہوگا کہ ’’بڑی طاقت کے ساتھ بڑی ذمہ داری آتی ہے۔جب ہم ایک سپر پاور بن کر ابھریں گے تو ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہو گا کہ پوری دنیا میں جمہوریت، مذہبی آزادی، انسانوں کا وقار اور عالمی امن جیسی عالمی اقدار قائم ہوں۔ ہاں، ہمیں یہ بھی ذہن میں رکھنا ہے کہ ہمیں اپنے خیالات کو کسی پر مسلط نہیں کرنا چاہیے۔

جناب  راجناتھ سنگھ  نے مقامی دفاعی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی تاکہ ملک کے اندر تیار کردہ جدید ترین ہتھیاروں کے نظام کو ہندوستانی مسلح افواج استعمال کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی سالانہ گھریلو دفاعی پیداوار کی قیمت ایک لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔ ’’اگر میں برآمدات کی بات کروں تو سات آٹھ سال پہلے دفاعی آلات کی برآمد ایک ہزار کروڑ روپے تک نہیں تھی۔ آج، یہ تقریباً 16,000 کروڑ روپے بن گیا ہے ۔

Recommended