کانگریس نے کہا کہ اصل مسائل سے انحراف کرنے کی کوشش
گجرات اسمبلی انتخابات سے قبل ریاست کی بی جے پی قیادت والی حکومت کی آخری کابینہ میٹنگ میں ریاست میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ سے متعلق تجویز کو منظوری دے دی گئی ہے۔
اس کے ساتھ ہی کامن سول کوڈ کا مسودہ تیار کرنے کے لیے سپریم کورٹ/ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
تمام شہریوں کو مساوی حقوق حاصل ہوں گے۔ اتفاق رائے سے فیصلہ لیا جائے تو یہ جمہوریت کی مضبوطی ہوگی۔ پہلے مختلف قوانین تھے۔ کابینہ میں کیے گئے فیصلے کے حوالے سے روپالا نے کہا کہ کمیٹی کی رپورٹ کے بعد یکساں سول کوڈ نافذ کیا جائے گا۔
کانگریس نے تنقید کی
بی جے پی حکومت کے اس فیصلے پر کانگریس نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ پارٹی کے کارگزار صدر ہمت سنگھ پٹیل نے کہا کہ بی جے پی عین انتخابات سے قبل عوام سے جڑے مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے ایسا کر رہی ہے۔
معلومات کے مطابق، حال ہی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اس سلسلے میں کہا تھا کہ یکساں سول کوڈ ایکٹ کے لیے ریاست اپنی سطح پر کوششیں کرے۔ اس کے بعد مارچ 2022 میں اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے اپنی ریاست میں یونیفارم سول کوڈ کے نفاذ کا اعلان کیاتھا۔
کیا ہے یونیفارم سول کوڈ؟
کامن سول کوڈ ایک ایسا قانون ہے جس میں تمام مذاہب کے ماننے والوں کے لئے یکساں قانون نافذ ہوگا۔ ابھی الگ الگ مذاہب سے متعلق مختلف قوانین ہیں۔ مسلم، عیسائی، پارسی برادری کے لیے الگ قانون ہے۔ وہیں ہندو مت، سکھ مت، جین مت اور بدھ مت کے لیے الگ قانون ہے۔