Urdu News

گیانواپی مسجد معاملہ: سروے میں شیولنگ ملنے کا دعویٰ، جگہ کو سیل کرنے کی ہدایت، مسلم فریق نے دعوی کو غلط بتایا

گیانواپی مسجد معاملہ: سروے میں شیولنگ ملنے کا دعویٰ

اتر پردیش کے وارانسی میں گیانواپی شرنگار گوری معاملے میں، تیسرے اور آخری دن کمیشن (سروے) کی کارروائی کے دوران مبینہ شیولنگ اور دیگر ثبوت ملنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔  مدعی کے وکیل ہری شنکر جین نے فوراً وارانسی کورٹ میں درخواست دائر کی۔  انہوں  نے عدالت کو  بتایا کہ  سروے میں مسجد کے احاطے میں مبینہ شیولنگ ملا ہے۔ یہ بہت اہم ثبوت ہے۔ سی آر پی ایف کمانڈنٹ کو اس جگہ کو سیل کرنے کا حکم دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ ان کی درخواست پر سینئر ڈویڑن جج روی کمار دیواکر نے فوری طور پر ضلع مجسٹریٹ کو اس جگہ کو سیل کرنے کا حکم دیا۔

عدالت نے حکم دیا ہے کہ 'ضلع مجسٹریٹ وارانسی کو اس جگہ کو سیل کرنے کا حکم دیا گیا ہے جہاں سے مبینہ شیولنگ برآمد ہوا ہے۔ سیل کی گئی جگہ پر کسی بھی شخص کا داخلہ ممنوع  کر دیا گیا ہے۔ ضلع مجسٹریٹ وارانسی پولیس کمشنر، پولیس کمشنریٹ وارانسی اور سی آر پی ایف کمانڈنٹ وارانسی کو اس جگہ کو سیل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس جگہ کی  حفاظت کی مکمل ذاتی ذمہ داری مذکورہ بالا تمام افسران کی ذاتی ہوگی۔ اس کی نگرانی کی ذمہ داری ڈائرکٹر جنرل آف پولیس، پولیس ہیڈکوارٹر، اتر پردیش، لکھنؤ اور چیف سکریٹری، حکومت اتر پردیش، لکھنؤ کے پاس ہوگی۔  یہ حکم روی کمار دیواکر سول جج، سینئر ڈویڑن، وارانسی نے جاری کیا ہے۔

مسجد کے وکیل ابھے ناتھ یادو اور ممتاز احمد نے مدعی کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے دو ٹوک کہا کہ سروے میں کچھ نہیں ملا۔

 مذکورہ دعوے پر ضلع مجسٹریٹ کوشل راج شرما نے کہا کہ اگر کسی نے کچھ کہا ہے یا دعویٰ کیا ہے تو یہ اس کی ذاتی رائے ہے۔ گیانواپی شر نگار گوری کیس میں کورٹ کمشنر کی رپورٹ پیش کرنے کے بعد کوئی بھی معاملہ عدالت ہی بتائے گی۔  اس پر توجہ کی ضرورت نہیں ہے۔

Recommended