Urdu News

گیان واپی مسجد معاملہ: حکومت کے سرکاری وکیل نے گیانواپی کیس میں عرضی داخل کی

گیان واپی مسجد معاملہ

عدالت کی توجہ تین نکات کی طرف مبذول کراتے ہوئے کچھ نرمی کرنے کا مطالبہ

وارانسی، 17 مئی (انڈیا نیرٹیو)

اتر پردیش وارانسی گیانواپی کیس میں منگل کو ریاستی حکومت کی جانب سے سرکاری وکیل نے وارانسی کی عدالت میں عرضی داخل کی ہے۔ ڈی جی سی سول مہیندر پرساد پانڈے نے سول جج سینئر ڈویڑن روی کمار دیواکر کی عدالت میں درخواست کی ہے اور تین نکات پر توجہ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کچھ نرمی کا مطالبہ کیا ہے۔ درخواست میں حکومتی وکیل نے کہا ہے کہ سیل شدہ احاطے میں کچھ بیت الخلا  بھی ہیں، جنہیں نمازی استعمال کرتے ہیں۔ اس کا اہتمام ہونا چاہیے۔ سیل بند تالاب میں مچھلیاں بھی ہیں۔ احاطے کو سیل کیے جانے کی صورت میں مچھلیاں بند ہو گئی ہیں اور ان کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔ ان مچھلیوں کو بھی کہیں اور چھوڑ دیا جائے۔ درخواست کے ذریعے حکومتی وکیل نے کہا کہ وضوخانہ سیل ہونے کی وجہ سے اس میں نصب نل اور پانی کی پائپ لائن کا انتظام کیا جائے۔

قابل ذکر ہے کہ گیانواپی مسجد کے احاطے میں عدالت کے حکم پر کورٹ کمشنر کی موجودگی میں تیسرے دن کمیشن کی کارروائی کے بعد مدعی کے وکیل نے دعویٰ کیا تھا کہ گیانواپی مسجد کے وضو خانہ میں شیولنگ پایا گیا ہے۔ اس پر مدعی کے وکیل نے فوری طور پر عدالت کو آگاہ کیا اور شیولنگ کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔ ان کی درخواست پر عدالت نے ضلع مجسٹریٹ کو حکم دیا کہ شیولنگ ملنے والی جگہ کو فوری طور پر سیل کر دیا جائے۔ کسی کو وہاں جانے نہ دیں۔ سی آر پی ایف کو وہاں تعینات کیا جائے۔

Recommended