جموں،12 اگست (انڈیا نیرٹیو)
جموں و کشمیر کی ہر گلی، محلے اور گاؤں میں گونجنے والے ہندوستان کے نعرے پاکستان اور دہشت گرد تنظیموں کو برداشت نہیں ہیں۔ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو زندہ رکھنے کی نیت سے پاکستان میں بیٹھی دہشت گرد تنظیموں نے راجوری کے ایک فوجی کیمپ پر حملہ کرنے کی سازش رچی۔ منصوبہ شاید اْڑی کو دہرانے کا تھا لیکن ہندوستان کے بہادر سپاہیوں نے اپنی جان دے کر دہشت گردی کی سازش کو ناکام بنا دیا۔اس دوران دونوں خود کش مارے گئے اور بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کر لیا گیا۔ جوابی کارروائی میں صوبیدار سمیت 4 جوان شہید اور میجر سمیت 2 فوجی اہلکار زخمی ہوئے۔دہشت گرد ماضی میں بھی جموں و کشمیر میں ایسے ہی خودکش حملے کر چکے ہیں۔ جانئے ایسے خودکش حملے کب ہوئے؟۔14 فروری 2019 پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلے پر خودکش حملہ کیا گیا جس میں سی آر پی ایف کے 40 جوانوں نے شہادت دی۔10 فروری 2018 کو جموں کے سنجوان میں فوج کے 36 بریگیڈ ہیڈ کوارٹر پر دہشت گرد حملہ جس میں چھ فوجیوں نے قربانی دی۔31 دسمبر 2017 پلوامہ کے لیتھ پورہ میں سی آر پی ایف کے ٹریننگ انڈکشن سنٹر پر حملہ۔جس میں سی آر پی ایف کے پانچ جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
29 نومبر 2016 نگروٹہ جموں میں فوج کے 16 کور ہیڈ کوارٹر کے قریب 166 فوجی یونٹوں پر حملہ کیا گیا جس میں دو افسران سمیت سات فوجی جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔18 ستمبر 2016 ، اْڑی میں فوج کے بٹالین ہیڈ کوارٹر پر حملہ کیا گیا جس میں 19 جوانوں نے قربانی دی۔25 جون 2016 کس جموں سری نگر ہائی وے پر پامپور کے قریب ایک دہشت گردانہ حملے میں سی آر پی ایف کے آٹھ جوانوں نے قربانی دی۔05 دسمبر 2014 کو اڑی سیکٹر کے موہرا علاقے میں فوج کی 31 فیلڈ رجمنٹ کے کیمپ پر دہشت گرد حملہ۔ اس میں ایک لیفٹیننٹ کرنل، فوج کے سات اہلکار، جموں و کشمیر پولیس کا ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر اور دو کانسٹیبل شہید ہوئے۔ جوابی کارروائی میں چھ دہشت گرد مارے گئے۔