ابوشحمہ انصاری، لکھنؤ
بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے کانگریس کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بی ایس پی نے دلتوں کی ترقی کے لیے ہر ممکن کوشش کی ہے، لیکن کانگریس نے یوپی کے اپنے طویل دور حکومت میں ان کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اپنے بکھرے ہوئے گھر کو نہیں سنبھال پا رہے ہیں، لیکن ہماری پارٹی بی ایس پی کے کام کرنے کے انداز پر سوال اٹھا رہے ہیں، جس کی وجہ سے ان کی گھبراہٹ صاف نظر آتی ہے۔دراصل راہل نے حال ہی میں بی ایس پی سربراہ کے بارے میں کہا تھا کہ مایاوتی جی نے یوپی میں الیکشن نہیں لڑا۔ ہم نے انہیں پیغام دیا، اتحاد کرلو، وزیراعلیٰ بن جائو، لیکن انہوں نے بات تک نہیں کی۔
میں کانشی رام جی کا احترام کرتا ہوں۔ میں نے خون پسینے سے اتر پردیش کی دلت آواز کو جگایا۔ کانگریس کا نقصان ہوا، وہ الگ بات ہے، مگر اس وہ آواز جگایا۔ آج مایاوتی جی کہتی ہیں کہ میں اس آواز کے لیے نہیں لڑوں گی۔اس بیان کا جواب دیتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ راہل گاندھی جھوٹے الزامات لگاتے رہتے ہیں کہ بی ایس پی سپریمو بی جے پی کے لیے نرم ہیں، کیونکہ میں ای ڈی وغیرہ سے ڈرتی ہوں۔
ان کا یہ بیان کہ مجھے وزیر اعلیٰ کی پیشکش کی گئی تھی بالکل بے بنیاد ہے۔ کانگریس کو اپوزیشن پارٹیوں پر تبصرہ کرنے سے پہلے سو بار سوچنا چاہئے۔مایاوتی نے کہا کہ کانگریس پوری طاقت کے ساتھ کہیں بھی بی جے پی-آر ایس ایس کے خلاف نہیں لڑ سکی ہے، جبکہ یہ لوگ کانگریس اور اپوزیشن کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔