Urdu News

اتراکھنڈ میں بارش سے بڑی تباہی، 31 ہلاک، آٹھ لاپتہ

وزیر اعلیٰ، وزیر اور ڈی جی پی نے فضائی سروے کرکے لیا جائزہ

وزیر اعلیٰ، وزیر اور ڈی جی پی نے فضائی سروے کرکے لیا جائزہ

چار قومی شاہراہ، چاربارڈر سمیت90 سے زائد دیہی سڑکیں بند

اتراکھنڈ میں گزشتہ دو دنوں سے جاری شدید بارش کی وجہ سے پہاڑ سے میدانی علاقے تک تباہی کے باعث جان و مال کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ اب تک ریاست میں مختلف مقامات پر اس تباہی میں مجموعی طور پر 25 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ پیرکے روز بھی چھ اموات ہوئیں۔ اس طرح اس کے سبب اب تک ہوئی اموات کی تعداد 31ہوچکی ہے جبکہ آٹھ سے زائد افراد لاپتہ اور زخمی بتائے جاتے ہیں۔

اس کی وجہ سے ریاست بھر میں سات سے زائد عمارتوں کو مکمل طور پر نقصان پہنچا ہے۔ چار قومی شاہراہیں اور چار سرحدی سڑکیں سمیت تقریبا80دیہی موٹرسمیت دیگر سڑکیں بند ہیں جسے کھولنے کی کوششیں جاری ہیں۔ وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی، وزیر، ڈی جی پی نے نینی تال، رودرپریاگ  سمیت ریاست کا فضائی سروے کر کے تباہی کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ حکومت کے لیے آزمائش کا وقت ہے۔ حکومت عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔ فضائیہ کے ہیلی کاپٹر بھی امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔

اسٹیٹ ایمرجنسی آپریشن سینٹر کی آج کی معلومات کے مطابق، کماوں ڈویژن کے ضلع نینی تال میں بارش کی وجہ سے ہونے والی تباہی میں کل 18 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ایک لاپتہ ہے اور پانچ افراد زخمی ہیں۔ تین عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ الموڑہ ضلع میں چھ اموات ہوئی ہیں۔ ایک لاپتہ ہے اور 2 عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ چمپاوت میں ایک موت، دو لاپتہ اور کچھ لوگ زخمی ہیں۔ ایک عمارت کو نقصان پہنچا ہے۔ اودھم سنگھ نگر میں ایک ایک فردکے بارے میں معلومات  ہے۔

پہاڑی علاقوں میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں سے بارش قہربن کر برسی  ہے۔ دو دن کے بعد دہرادون میں موسم صاف رہا لیکن کماوں سمیت پہاڑی اضلاع میں تیسرا دن قدرت کا قہر لوگوں پر بھاری  پڑا۔ منگل کی صبح ضلع نینی تال کے رام گڑھ میں تحصیل دھاری میں دوشاپانی اور تشاپانی میں بادل پھٹ گیا۔ اس کی وجہ سے، نینی تال میں آئی تباہی میں ایک ہی گھر میں نو مزدور زندہ دفن ہوگئے۔ نینی تال میں پھنسے 150 افراد اور تین روڈ ویز سمیت چار بسوں کوبحفاظت نکالا  گیا۔

اس دوران مزدوروں کی جھونپڑی پرریٹینگ دیوار گر گئی جس میں سات افراد ملبے تلے دب گئے۔ چمپاوت کے تیلواڑ میں لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آنے سے موت ہو گئی  جبکہ تین افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ کچھ لوگ اب بھی ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں۔

ریاست میں بارش سے ٹنک پورچمپاوت قومی شاہراہ، سوالی اور بھرتولی کے قریب  مٹی کے تودے گرنے سے بند ہے۔ اس کے علاوہ رشی کیش، بدری ناتھ نیشنل ہائی وے، این ایچ 58، کیم کھولی، رڈانگ، کنچن جنگا، لام گڑھ کے قریب اور رشی کیش گنگوتری شاہراہ (این ایچ 108)سکھی کے  قریب بند ہے۔ یمنوتری روڈ کھول دی گئی ہے۔ رشی کیش کیدار ناتھ قومی شاہراہ چھوٹی اور بڑی گاڑیوں کے لیے کھلی ہے۔ ٹنک پور پتھورا گڑھ قومی شاہراہ دہلی بینڈ کے قریب ملبے کی وجہ سے بند ہے۔ پتھورا گڑھ میں چار سرحدی سڑکیں بھی بند ہیں۔ ان راستوں کو کھولنے کا کام محکمہ کی طرف سے جاری ہے۔

وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی منگل کی صبح سے ریاست بھر کے آفات سے متاثرہ علاقوں کے فضائی سروے کے ساتھ دورہ کیا۔ رودر پریاگ کے ساتھ، انہوں نے نینی تال ضلع کا بھی دورہ کیا۔ تھوڑے وقت میں، وہ ہلدوانی پہنچے، جہاں وہ گولا پل سمیت نینی تال ضلع کے دیگر تباہی سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔ فضائی سروے کے دوران وزیر اعلیٰ کے ساتھ ڈی جی پی اور ڈیزاسٹر وزیردھن سنگھ راوت بھی تھے۔

Recommended