Urdu News

ہیروں کی صنعت کو راحت کی امید،کب اور کیسے بڑھ سکتی ہے خام ہیرے کی سپلائی؟

ہیروں کی صنعت

نئی دہلی، 18 مئی ( انڈیا نیرٹیو)

خام ہیروں کی قلت سے پریشان ہیروں کی صنعت کو جلد راحت ملنے کی امید ہے۔ جون کے پہلے ہفتے میں دبئی میں ہونے والے ورلڈ ڈائمنڈ کونسل کے اجلاس میں زمبابوے کی کانوں سے نکلنے والے خام  ہیرے  پر پابندی اٹھانے کی تجویز پیش کی جانی ہے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ ورلڈ ڈائمنڈ کونسل زمبابوے کی کانوں سے نکلنے والے کچے ہیروں کی بین الاقوامی مارکیٹ پر پابندی ہٹانے کی تجویز کو منظور کر سکتی ہے۔

 قابل ذکر ہے کہ خام  ہیروں کی سپلائی میں کمی کے باعث گزشتہ ایک سال کے دوران بین الاقوامی مارکیٹ میں ہیروں کی قیمت میں تقریباً 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ دنیا کی بیشتر کانوں سے پوری صلاحیت کے ساتھ ہیروں کی پیداوار کی وجہ سے اب کئی بڑی کانیں تقریباً بند ہونے کے دہانے پر ہیں۔ یعنی ان کانوں سے زیادہ سے زیادہ ہیرے نکالے جا چکے ہیں جس کی وجہ سے ان کانوں سے ہیروں کی پیداوار پہلے کے مقابلے میں کافی کم ہو گئی ہے۔

دوسری جانب گزشتہ چند سالوں میں ہیروں میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کی وجہ سے ہیروں کے زیورات کی مانگ بہت زیادہ ہو گئی ہے۔ ہیروں کے زیورات کی مانگ میں ہر سال تقریباً 13 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا ہے۔ ایسے میں خام ہیروں کی سپلائی کم ہونے کی وجہ سے ہیروں کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ زمبابوے کی کانوں سے بھاری مقدار میں خام  ہیرے  کا استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ ان کانوں سے سالانہ تقریباً 15 لاکھ کیرٹ ہیرے کی سپلائی کی جا سکتی ہے لیکن ورلڈ ڈائمنڈ کونسل کی پابندی کی وجہ سے دوسرے ممالک زمبابوے کی کانوں سے نکلنے والے ہیرے نہیں خرید سکتے۔

Recommended