Urdu News

سرینگر میں بی جے پی لیڈر کے گھر پر دہشت گردوں کا حملہ، حملہ کے دوران زخمی پولیس جوان اسپتال میں زندگی کی جنگ ہار گیا

سرینگر میں بی جے پی لیڈر کے گھر پر دہشت گردوں کا حملہ، حملہ کے دوران زخمی پولیس جوان اسپتال میں زندگی کی جنگ ہار گیا

 سرینگر میں بی جے پی لیڈر کے گھر پر دہشت گردوں کا حملہ، حملہ کے دوران زخمی پولیس جوان اسپتال میں زندگی کی جنگ ہار گیا

سرینگر، یکم اپریل 

سرینگر کے مضافاتی علاقہ آری باغ نوگام میں مشتبہ دہشت گردوں کے حملے میں زخمی پولیس اہلکار زخموں کی تاب نہ کر زندگی کی جنگ ہار گیا ۔ یاد رہے کہ سری نگر کے مضافاتی علاقہ آری باغ میں بی جے پی کے سینئر لیڈر محمد انور خان کی رہائشی گاہ پر دہشت گردوں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔
پولیس کے عہدیداروں نے ہندوستھان سماچار کو بتایا کہ دہشت گردوں نے جمعرات کو نوگام کے آری باغ میں بی جے پی لیڈرخان کی رہائش گاہ کے باہر سیکورٹی چوکی پر فائرنگ کی جس میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔
 حکام کے مطابق مستعد محافظوں نے جوابی فائرنگ کی اور حملہ ناکام بنادیا۔ ایک پولیس ا فسرنے بتایا کہ زخمی پولیس اہلکار کی شناخت رمیز راجہ کے نام سے ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی لیڈر حملے میں محفوظ رہے کیوں کہ محافظوں کی مزاحمت کا سامنا کرنے کے بعد حملہ آور فرار ہوگئے۔ بی جے پی کے میڈیا انچارج منظور بھٹ نے کہا کہ دہشت گردوں نے بی جے پی لیڈرانور خان کے گھر پر حملہ کیا  جو کہ پارٹی کے بارہمولہ اور ضلع کپوارہ کے ضلعی انچارج صدر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے میں خان سلامت رہے جبکہ ایک پولیس جوان کی شہادت ہو چکی ہے۔ 
بی جے پی کے جموں و کشمیر کے ترجمان الطاف ٹھاکر نے بتایا کہ انہوں نے خان سے فون پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ خان محفوظ ہیں کیونکہ حملہ ناکام بنا دیا گیا ہے۔ ہم اس طرح کے حملے کی مذمت کرتے ہیں اور شہید ہو چکے پولیس اہلکار کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں ۔اس دوران پولیس نے اعتراف کیا ہے کہ حملہ آور پولیس کے جوانوں سے ایک بندوق بھی چھیننے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ 
نمائندے کے مطابق پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر تلاشی کاروائی شروع کی گئی ہے تاکہ حملہ آور دہشت گردوں کے بارے میں پتہ لگایا جاسکے۔ اس دوران شہید ہونے والے پولیس جوان کے ساتھیوں کا کہنا ہے کہ شہید پولیس جوان کی شادی آنے والی عید کے بعد ہونے والی تھی، جس کے لئے اس نے اپنے دوستوں کو پہلے ہی دعوت دے رکھی تھی۔ 
نمایندے کے مطابق پولیس جوان کا باپ پانچ سال قبل اس دنیا کو چھوڑ کر چلا گیا ہے اور وہ بھی پولیس میں اپنے فرائض انجام دے چکا تھا۔ شہید پولیس جوان کے بارے میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ وہ اپنے پیچھے بوڑھی ماں اور تین بہن بھائیوں کو چھوڑ کر اس دنیا سے رخصت ہوا ہے۔
 غور طلب ہے کہ پچھلے ایک ہفتے سے دہشت گرد لگاتار سیکورٹی فورسز اور بی جےپی کے لیڈران پر حملہ آور ہو کر انہیں مالی اور جانی نقصان سے دو چار کر رہے ہیں۔ اس دوران سرینگر میں شہید جوان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے دوران انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون وجے کمار نے واقع کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس سے دہشت گرد ایک بندوق بھی چھیننے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ حملہ آور چار تھے اور ایک نے برقعہ پہن رکھا تھا۔ تاہم ان کا کہنا ہےکہ ہم کاروائی کر رہے ہیں اور بہت جلد ہم یا تو ان کو گرفتار کریں گے یا تصادم میں ہلاک کریں گے۔

Recommended