قومی

ایک ڈرائیور کا بیٹا بچپن میں دودھ اور اخبار بیچنے والا کیسے بن گیا ہماچل پردیش کا وزیر اعلیٰ؟

سکھوندر سنگھ سکھو برتھ ڈے اسپیشل: 59 سال کے ہوئے وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو

شملہ، 26 مارچ (انڈیا نیرٹیو)

ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو کا  آج (اتوار) 59 واں یوم پیدائش ہے۔ پارٹی کے تمام لیڈروں اور عوام کی طرف سے انہیں سالگرہ کی مبارکباد دی جا رہی ہے۔ 11 دسمبر 2022 کو، انہوں نے ہماچل کے 15ویں وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا تھا۔

سکھوندر سنگھ سکھو 26 مارچ 1964 کو ہمیر پور ضلع کی نادون تحصیل کے سیرا گاؤں میں پیدا ہوئے۔ ایک انتہائی سادہ گھرانے میں پیدا ہوئے، سکھو کے والد رسیل سنگھ ایک سرکاری ڈرائیور تھے، جب کہ ماں سنسار دیئی ایک گھریلو خاتون ہیں۔

سکھو چار بہن بھائیوں میں دوسرے نمبر پر ہیں۔ انہوں نے اپنے ابتدائی دنوں میں چھوٹا شملہ میں دودھ کا کاؤنٹر تک چلایا۔ سکھو صبح دودھ کا کام کرتے اور پھر کالج کے لیے روانہ ہو جاتے۔پڑھائی کے دوران ہی انہیں سیاست میں دلچسپی پیدا ہوئی اور وہ این ایس یو آئی میں شامل ہو گئے۔

اپنی محنت اور جدوجہد کی صلاحیت کے بل بوتے پر وہ کامیابی کی سیڑھیاں چڑھتے رہے۔ وہ کالجوں میں طبقاتی نمائندہ، اسٹوڈنٹ سنٹرل ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری اور اسٹوڈنٹ سنٹرل ایسوسی ایشن کے صدر بن گئے۔ سکھو میں بچپن سے ہی ٹیم سپرٹ تھا۔ سب کو ساتھ لے کر چلتے تھے۔

سنجولی کالج سے طالب علم رہنما کی شناخت لے کر طلبہ سیاست کے گڑھ ہماچل پردیش یونیورسٹی پہنچے۔ یہاں سے انہوں نے ایل ایل بی کی تعلیم حاصل کی۔ سات سال تک این ایس یو آئی کے ریاستی صدر رہے۔

اس کے بعد وہ یوتھ کانگریس میں داخل ہوئے اور 10 سال تک صدر کے عہدے پر فائز رہے۔نچلے طبقے سے سیاست شروع کرنے کا عزم کیا اور 27 سال کی عمر میں شملہ میونسپل کارپوریشن کونسلر کا انتخاب لڑا اور جیت لیا۔ چھوٹا شملہ وارڈ سے دو بار کونسلر رہے۔ سال 2003 میں پہلی بار نادون حلقے سے کانگریس کا ٹکٹ آسانی سے ملا اور وہ اسمبلی جیت گئے۔

اس کے بعد کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ 2007 کے ریاستی انتخابات میں بھی کامیابی حاصل کی۔ حالانکہ انہیں پہلی شکست 2012 کے انتخابات میں ملی لیکن وہ اس سے نہیں ٹوٹے۔

انہوں نے 2013 سے 2019 تک ہماچل پردیش میں پارٹی کی قیادت کی اور اپنی تنظیمی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔ اس دوران وہ مختلف مسائل پر اپنی حکومت اور چھ بار کانگریس کے وزیر اعلیٰ ویربھدر سنگھ سے براہ راست ٹکراتے رہے۔

2022 کے اسمبلی انتخابات سے ٹھیک پہلے، کانگریس نے اپریل 2022 میں انہیں ہماچل پردیش کانگریس الیکشن کمپین کمیٹی کا چیئرمین اور ٹکٹ تقسیم کرنے والی کمیٹی کا رکن بنا کر ایک بڑی ذمہ داری سونپی۔

ہماچل کانگریس کے قدآور رہنما اور چھ بار کے وزیر اعلیٰ ویربھدر سنگھ کا سال 2021 میں انتقال ہوگیا۔ ان کی موت کے بعد کانگریس بری طرح بکھر گئی اور کئی دھڑوں میں بٹ گئی۔ اسمبلی انتخابات سے پہلے کانگریس ویربھدر سنگھ جیسے عالمگیر لیڈر کی تلاش میں تھی۔

کانگریس کے اقتدار میں آنے کے بعد، سکھوندر سنگھ سکھو پارٹی میں ایک عالمگیر رہنما کے طور پر ابھرے۔ کانگریس کی مرکزی قیادت نے انہیں قانون ساز پارٹی کا لیڈر قرار دیا اور وہ ریاست کے 15ویں وزیر اعلیٰ بن گئے۔ دراصل، کانگریس ہائی کمان نے محسوس کیا تھا کہ ویربھدر سنگھ کے بعد، صرف سکھو ہی پوری پارٹی کو متحد رکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago