نئی دہلی، 26 مارچ 2021،
مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور جناب مختار عباس نقوی نے آج کہا کہ ‘ہنرہاٹ’ملک کے دیسی کاریگروں اور دست کاروں کے لیے ایک جامع ، مقبول اور قابل فخر پلیٹ فارم ہے۔
دیسی کاریگروں اور دست کاروں کے ذریعے تیار کی گئی مصنوعات پر مشتمل 28ویں ہنرہاٹ کا انعقاد آج سے یعنی 26 مارچ سے 4 اپریل تک کلا اکیڈمی کمپال، پنجی، گوا میں ہورہا ہے۔
افتتاحی اجلاس میں وزیر مملکت برائے آیوش اور دفاع (آزادانہ چارج) جناب شری پد نائک، راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ جناب ونے دینو تندولکر، لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ جناب فرنسسکو سردنہا، گوا کے نائب وزیراعلی جناب چندرکانت کاویلکر، وزارت اقلیتی امور کے سکریٹری جناب پی کے داس، سینئر ایڈیشنل سکریٹری ایس کے دیو ورمن، ایم اے این اے ایس کے سربراہ جناب پی کے ٹھاکر اور دیگر اہم شخصیات شریک ہوں گی۔
مرکزی وزارت برائے اقلیتی امور اس ہنرہاٹ کا گوا میں اہتمام ‘ووکل فار لوکل’ کی تھیم کے تحت کررہی ہے، جس میں 30 سے زائد ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے تعلق رکھنے والے 500 سے زائد کاریگر اور دست کار حصہ لے رہے ہیں۔
آندھراپردیش، آسام، بہار، چنڈی گڑھ، دہلی، گوا، گجرات، جھارکھنڈ، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، منی پور، میگھالیہ، ناگالینڈ، اوڈیشہ، پڈوچیری، پنجاب، راجستھان، سکم، تمل ناڈو، تلنگانہ، تری پورہ، اترپردیش،اتراکھنڈ، مغربی بنگال اور دیگر ریاستوں کے کاریگراور دست کار ہنرہاٹ میں اپنے ہاتھوں کی بنی ہوئی شاندار مصنوعات فروخت اور نمائش کے لیے لائے ہیں۔
کاریگروں کے ذریعے لائی گئی مصنوعات میں کالم کاری، بدری ویر، اودے گیری، اوڈین، کٹ لیری، بانس، بیت اور جوٹ سے بنی ہوئی مصنوعات مدھوبنی پیٹنگ، مونگا سلک، تسارسلک، چمڑے کی مصنوعات، سنگ مرمر کے مصنوعات، لکڑی کے مصنوعات، امبراڈیری، چندیری ساڑی، مٹی کےبرتن، کندن، جیولیری، شیشے سےبنی مصنوعات، لکڑی اور مٹی کے کھلونے، تانبے کی مصنوعات اور ہینڈلوم وغیرہ کی مصنوعات شامل ہیں۔
ہنرہاٹ میں ناظرین کےلیے مغلئی ، ساؤتھ انڈین، گوا، ملیالی، پنجابی اور بنگالی کھانوں پر مشتمل روایتی کھانوں کے لیے باورچی خانہ کے عنوان سے لذیذ کھانے بھی دستیاب ہوں گے۔ اس کے علاوہ مشہور و معروف فنکار جیسے محترمہ ریکھا راج اور جناب موہت کھنہ (26 مارچ)، جناب روپ سنگھ راٹھور(27 مارچ)، جناب سدیش بھوسلے (28مارچ)، جناب الطاف راجہ اور محترمہ رانی اندرانی (29 مارچ)، نظام بردرس (30 مارچ)، گروداس مان جونیئر (31 مارچ)، جناب پریم بھاٹیا (یکم اپریل)، جناب ونود راٹھوراور کامیڈین جناب سدیش لہری (2 اپریل)، گرورندھاوا(3 اپریل)، محترمہ شیبانی کشیپ(4 اپریل) ہنرہاٹ میں موسیقی پر مشتمل ثقافتی پروگرام پیش کریں گے۔
جناب نقوی نے کہا کہ ہنرہاٹ کا انعقاد پورے ملک میں مختلف مقامات پر کیا جارہا ہے۔ اور اس کے بڑے حوصلہ بخش نتائج سامنے آئے ہیں۔ اس کے ذریعے تقریبا 5 لاکھ 50 ہزار کاریگروں، دست کاروں اور ان سے جڑے لوگوں کے لیے روزگار فراہم ہونے کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع بھی فراہم ہوئے ہیں۔
جناب نقوی نے کہا کہ ورچوئل اور آن لائن پلیٹ فارم http://hunarhaat.org and on GeM Portal پر بھی ہنرہاٹ دستیاب ہیں۔ جہاں سے ملک اور بیرون ملک کے لوگ بھی دیسی کاریگر اور دست کاروں کے ذریعے بنائی گئی مصنوعات کی ڈیجیٹل / آن لائن خریداری کرسکتے ہیں۔
اگلا ہنرہاٹ دہرادون میں منعقد ہوگا۔(16 اپریل سے 25 اپریل تک)، سورت (26 اپریل سے 5 مئی تک)، اس کے علاوہ اس سال کوٹہ، حیدرآباد، ممبئی، جے پور، پٹنہ، پریاگ راج، رانچی، گوہاٹی، بھونیشور، جموں وکشمیروغیرہ میں بھی ہنرہاٹ منعقد کیا جائے گا۔نئی دہلی، 26 مارچ 2021،
مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور جناب مختار عباس نقوی نے آج کہا کہ ‘ہنرہاٹ’ملک کے دیسی کاریگروں اور دست کاروں کے لیے ایک جامع ، مقبول اور قابل فخر پلیٹ فارم ہے۔
دیسی کاریگروں اور دست کاروں کے ذریعے تیار کی گئی مصنوعات پر مشتمل 28ویں ہنرہاٹ کا انعقاد آج سے یعنی 26 مارچ سے 4 اپریل تک کلا اکیڈمی کمپال، پنجی، گوا میں ہورہا ہے۔
افتتاحی اجلاس میں وزیر مملکت برائے آیوش اور دفاع (آزادانہ چارج) جناب شری پد نائک، راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ جناب ونے دینو تندولکر، لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ جناب فرنسسکو سردنہا، گوا کے نائب وزیراعلی جناب چندرکانت کاویلکر، وزارت اقلیتی امور کے سکریٹری جناب پی کے داس، سینئر ایڈیشنل سکریٹری ایس کے دیو ورمن، ایم اے این اے ایس کے سربراہ جناب پی کے ٹھاکر اور دیگر اہم شخصیات شریک ہوں گی۔
مرکزی وزارت برائے اقلیتی امور اس ہنرہاٹ کا گوا میں اہتمام ‘ووکل فار لوکل’ کی تھیم کے تحت کررہی ہے، جس میں 30 سے زائد ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے تعلق رکھنے والے 500 سے زائد کاریگر اور دست کار حصہ لے رہے ہیں۔
آندھراپردیش، آسام، بہار، چنڈی گڑھ، دہلی، گوا، گجرات، جھارکھنڈ، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، منی پور، میگھالیہ، ناگالینڈ، اوڈیشہ، پڈوچیری، پنجاب، راجستھان، سکم، تمل ناڈو، تلنگانہ، تری پورہ، اترپردیش،اتراکھنڈ، مغربی بنگال اور دیگر ریاستوں کے کاریگراور دست کار ہنرہاٹ میں اپنے ہاتھوں کی بنی ہوئی شاندار مصنوعات فروخت اور نمائش کے لیے لائے ہیں۔
کاریگروں کے ذریعے لائی گئی مصنوعات میں کالم کاری، بدری ویر، اودے گیری، اوڈین، کٹ لیری، بانس، بیت اور جوٹ سے بنی ہوئی مصنوعات مدھوبنی پیٹنگ، مونگا سلک، تسارسلک، چمڑے کی مصنوعات، سنگ مرمر کے مصنوعات، لکڑی کے مصنوعات، امبراڈیری، چندیری ساڑی، مٹی کےبرتن، کندن، جیولیری، شیشے سےبنی مصنوعات، لکڑی اور مٹی کے کھلونے، تانبے کی مصنوعات اور ہینڈلوم وغیرہ کی مصنوعات شامل ہیں۔
ہنرہاٹ میں ناظرین کےلیے مغلئی ، ساؤتھ انڈین، گوا، ملیالی، پنجابی اور بنگالی کھانوں پر مشتمل روایتی کھانوں کے لیے باورچی خانہ کے عنوان سے لذیذ کھانے بھی دستیاب ہوں گے۔ اس کے علاوہ مشہور و معروف فنکار جیسے محترمہ ریکھا راج اور جناب موہت کھنہ (26 مارچ)، جناب روپ سنگھ راٹھور(27 مارچ)، جناب سدیش بھوسلے (28مارچ)، جناب الطاف راجہ اور محترمہ رانی اندرانی (29 مارچ)، نظام بردرس (30 مارچ)، گروداس مان جونیئر (31 مارچ)، جناب پریم بھاٹیا (یکم اپریل)، جناب ونود راٹھوراور کامیڈین جناب سدیش لہری (2 اپریل)، گرورندھاوا(3 اپریل)، محترمہ شیبانی کشیپ(4 اپریل) ہنرہاٹ میں موسیقی پر مشتمل ثقافتی پروگرام پیش کریں گے۔
جناب نقوی نے کہا کہ ہنرہاٹ کا انعقاد پورے ملک میں مختلف مقامات پر کیا جارہا ہے۔ اور اس کے بڑے حوصلہ بخش نتائج سامنے آئے ہیں۔ اس کے ذریعے تقریبا 5 لاکھ 50 ہزار کاریگروں، دست کاروں اور ان سے جڑے لوگوں کے لیے روزگار فراہم ہونے کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع بھی فراہم ہوئے ہیں۔
جناب نقوی نے کہا کہ ورچوئل اور آن لائن پلیٹ فارم http://hunarhaat.org and on GeM Portal پر بھی ہنرہاٹ دستیاب ہیں۔ جہاں سے ملک اور بیرون ملک کے لوگ بھی دیسی کاریگر اور دست کاروں کے ذریعے بنائی گئی مصنوعات کی ڈیجیٹل / آن لائن خریداری کرسکتے ہیں۔
اگلا ہنرہاٹ دہرادون میں منعقد ہوگا۔(16 اپریل سے 25 اپریل تک)، سورت (26 اپریل سے 5 مئی تک)، اس کے علاوہ اس سال کوٹہ، حیدرآباد، ممبئی، جے پور، پٹنہ، پریاگ راج، رانچی، گوہاٹی، بھونیشور، جموں وکشمیروغیرہ میں بھی ہنرہاٹ منعقد کیا جائے گا۔