احمد آباد، 25 نومبر (انڈیا نیریٹو)
جمعرات کو، اپنے گجرات دورے کے دوسرے دن، وزیر اعظم نریندر مودی نے شمالی گجرات کی طرف بڑھتے ہوئے پالن پور میں ایک اجلاس سے خطاب کیا ۔ بی جے پی کے وجے سنکلپ سمیلن کے تحت انہوں نے بناس کانٹھا ضلع میں بی جے پی کے تمام 9 امیدواروں کے لیے ووٹ مانگے۔ یہاں انہوں نے اپوزیشن جماعتوں کو نشانہ بنانے کے بجائے پانچ ‘پی’ پر بحث کی جبکہ صرف علاقے کی ترقی پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان پانچ ‘پی’ یعنی پریٹن(سیاحت)،پریہ ورن( ماحولیات)، پانی، پشو دھن(مویشی) اور پوشن( نیوٹریشن )پر بات کریں گے جو کہ انتخابی ایشو میں شامل نہیں ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دل میں بناسکانٹھا، گجرات اور ملک کے لیے ترقی کا سیدھا روڈ میپ بنا ہوا ہے ۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ شمالی گجرات پانی کی کمی سے نبرد آزما علاقہ ہے، لیکن آج نرمدا کا پانی یہاں کے ہر گھر تک پہنچ گیا ہے۔ یہاں ماتا امبا کا مذہبی مقام مکمل طور پر بدل گیا ہے۔ جس کی وجہ سے عقیدت مندوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس سے یہاں کے لوگوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں کے گھروں کا چولہا نہیں بجھنا چاہیے۔ ان کے بچوں کو رات کو بھوکا نہیں سونا چاہیے۔
وزیر اعظم مودی نے یہاں اپنے خطاب میں ترقی کے بارے میں بہت سی باتیں کہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ بجلی اور پانی کے شعبے میں ترقی کرکے ترقی کی بلندیوں کو چھونے میں کامیاب ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاکھوں لوگ سردار سروور دیکھنے آتے ہیں تو وہ دھروئی کیوں نہیں آتے۔ یہاں بھی ایک بڑا سیاحتی علاقہ بنانا ہے۔ اس کا بیڑہ انہوں نے اٹھایا ہے ۔ شمالی گجرات کے سرحدی گاو¿ں کی ترقی کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گجرات کو گرین ہائیڈروجن کا مرکز بنانا ہے۔ آپ کی گاڑی پٹرول ڈیزل پر نہیں بلکہ سبز ہائیڈروجن پر چلے گی۔
مویشیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اب تک مویشی پالنے والے دودھ سے آمدنی حاصل کرتے تھے لیکن اب ان کے گوبر سے بھی کمائی ہو رہی ہے۔ انہوں نے شمسی توانائی اور رادھن پور میں بنائے گئے سولر پارک کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ ماحولیات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا نام پوری دنیا میں روشن کیا گیا ہے۔ کورونا کے دور میں کئے گئے کاموں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے حکومت کے کاموں کے بارے میں بتایا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…