ہندوستان نے 2025 تک 35,000 کروڑ روپے کے دفاعی آلات کی برآمد کا ہدف مقرر کیا ہے
شمال مشرقی ہندوستان میں امن اور ترقی کے ایک نئے دور کے آغاز کے لیےAFSPA کو ہٹا دیا گیا
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ہفتہ کو اعلان کیا کہ اگر ضرورت پڑی تو ہم بار بار سرحد پار کر کے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کریں گے۔ یہ ہماری حکومت کا ملک کی حفاظت کا پختہ فیصلہ ہے۔ ہندوستان نے 2025 تک 35,000 کروڑ روپے کے دفاعی ساز و سامان کی برآمد کو حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ دفاعی تیاریوں کے لیے سرحدی ڈھانچے کی ترقی انتہائی ضروری ہے۔ اس لیے اروناچل پردیش جیسے سرحدی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے لیے کام جاری ہے۔
گوہاٹی (آسام) میں 1971 کی جنگ کے سابق فوجیوں کی اعزازی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ ہندوستان کی خوش قسمتی ہے کہ ہندوستانی فوج میں 15 لاکھ فوجی سرگرم ہیں اور سابق فوجیوں کی تعداد اس سے دوگنی ہے۔ فوج میں خدمات انجام دینے والے سپاہی ہندوستان کی طاقت ہیں اور سابق فوجی ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑے رہنے کی ترغیب ہیں۔ یہ بھی ہماری خوش قسمتی ہے کہ 1971 اور 1965 کی جنگ میں ملک کی عزت اور شان کے لیے پاکستان کے ساتھ لڑنے والے سابق فوجی بھی آج ہمارے درمیان موجود ہیں۔ پچھلے سال ہی ہم نے 1971 کی جنگ کا 'گولڈن جبلی سال' منایا، کیونکہ اس جنگ نے بھارت کو اسٹریٹجک فائدہ پہنچایا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ اس جنگ کے بعد پاکستان سے علیحدگی کے بعد بنگلہ دیش بننے سے سب سے زیادہ فائدہ شمال مشرق کی ریاستوں کو ہوا ہے، کیونکہ سرحد پر جس طرح کی کشیدگی مغربی محاذ پر نظر آتی ہے، وہ کبھی بھی بھارت بنگلہ دیش سرحد پر نہیں نظر آیا ۔اگر امن قا ئم رہتی ہے تو ٹرائی سروسز بھی نہیں چاہتی ہیں کہ جموں کشمیر میں آرمڈ فورسز اسپیشل پاور ایکٹ(AFSPA) جاری رہے۔ ہند-بنگلہ دیش سرحد پر امن واستحکام کے سبب اور مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان بہتر تال میل کے نتیجے میں آج شمال مشرقی ہندوستان میں امن اور ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے تین چار سالوں سے شمال مشرقی ریاستوں میں امن آنے کی وجہ سے افسپا کو ہٹانے کا کام بھی کیا جا رہا ہے۔ وزیر داخلہ کے طور پر میرے دور میں میگھالیہ اور اروناچل پردیش کے کچھ علاقوں سےAFSPA ہٹا کر ایک نئی پہل شروع کی گئی۔ وزیر دفاع نے کہا کہ حال ہی میں آسام کے 23 اضلاع، منی پور اور ناگالینڈ کے 15 تھانوں سےAFSPA کو مکمل طور پر ہٹا دیا گیا ہے۔ یہ خطے میں پائیدار امن اور استحکام کا نتیجہ ہے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ ہندوستانی فوج افسپا کو ہٹانے کے حق میں نہیں ہے، لیکن اندرونی سلامتی کے معاملے میں ہندوستانی فوج کا کردار کم سے کم ہے۔ فوج صرف یہ چاہتی ہے کہ جلد ہی جموں و کشمیر میں حالات مکمل طور پر نارمل ہو جائیں اور وہاں سے بھی افسپا ہٹایا جائے۔
وزیردفاع نے کہا کہ سرحدوں پر ہندوستانی فوج اور دیگر سیکورٹی فورسز کے سخت انتظامات کی وجہ سے عسکریت پسندی اور دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں امن قائم ہوا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف ہم نے ضرورت پڑنے پر سرحد پار سے کارروائی کی ہے اور اگر ضرورت پڑی تو ہم بار بار سرحد پار کر کے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کریں گے۔ پہلے ہندوستان کا شمار دنیا کے دفاعی درآمد کنندگان میں ہوتا تھا۔ آج ہندوستان کا شمار دنیا کے سر فہرست 25 دفاعی برآمد کرنے والے ممالک میں کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں ہم نے دفاعی برآمدات میں تقریباً 334 فیصد اضافہ کیا ہے۔ ہندوستان نے 2025 تک 35,000 کروڑ روپے کے دفاعی ساز و سامان کی برآمد کو حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔