Urdu News

مودی کابینہ میں بنگال کے چار ممبران پارلیمنٹ کومل سکتی ہے جگہ

وزیر اعظم نریندر مودی

کولکاتا، 07 جولائی (انڈیا نیرٹیو)

بنگال کے چار ممبران پارلیمنٹ شانتنو ٹھاکر، لاکیٹ چٹرجی، دلیپ گھوش اور نشیتھ پرمانک کو آج ہونے والے مرکزی کابینہ کی توسیع میں وزیر بنایا جاسکتا ہے۔ پرمانک اور ٹھاکر پہلے ہی سے دہلی میں موجود  ہیں۔ لاکیٹ اور دلیپ گھوش کو منگل کی شام تمام پروگرام منسوخ کرکے  دہلی طلب کیا گیا ہے۔

 خیال کیا جارہا ہے کہ کابینہ میں کچھ نئے چہروں کو بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔ حال ہی میں اس سلسلے میں  وزیر اعظم نریندر مودی نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا سے کابینہ میں توسیع کے حوالے سے بات چیت کی تھی۔ منگل کی شام ساڑھے چھ بجے کابینہ میں توسیع کی جانی ہے۔

واضح ہو کہ اس وقت بابل سوپریو اور دیوشری چودھری مرکز میں بنگال کے وزیر ہیں۔ بابول سپریو آسنسول سے ممبر پارلیمنٹ ہیں اور مرکزی کابینہ میں  بھاری صنعتوں اور سرکاری کمپنیوں کے وزیر مملکت ، جبکہ دیوشری چودھری رائے گنج سے بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ ہیں اور اس وقت وزیر مملکت برائے خواتین واطفال بہبود ہیں۔

شانتنوکا متوا برادری پر اثر

شانتنو ٹھاکر بنگاوں لوک سبھا حلقہ سے بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ ہیں اور ان کا تعلق متوا برادری سے ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ان کا متوا برادری پر بہت اثر  ہے۔ سال 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں، بی جے پی نے سماجی کارکنسمجھے جانے والے ہری چندر ٹھاکر کے کنبہ کے شانتنو ٹھاکر کو لوک سبھا کا ٹکٹ دیا اور وہ کامیابی درج کروانے میں کامیاب رہے۔ بی جے پی نے بنگلہ دیشی مہاجرین کو شہریت دینے کا اعلان کیا ہے۔

پرمانک راجونشی برادری کی نمائندگی کر تے ہیں

نشیتھ پرمانک سال 2019 میں بنگال کی کوچ بہار سیٹ سے ممبر پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔ بی جے پی نے اس بار ایم پی رہتے ہوئے بنگال کی دنہاٹا سیٹ سے انہیں اسمبلی انتخابات میں اتاراتھا۔ وہ اسمبلی انتخابات میں بھی فاتح رہے، لیکن پارٹی قیادت کی ہدایت کے بعد انہوں نے ایم ایل اے کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔نشیتھ پرمانک کا راجونشی برادری پر بہت اثر ہے۔ وہ خودبھی راجونشی برادری سے بھی آتے ہیں۔ سمجھا جاتا ہے کہ شمالی بنگال میں بی جے پی کی توسیع کے پیچھے نشیت پرمانککا کافی اہم رول رہا ہے۔

Recommended