Urdu News

دفاعی شعبے میں حکومت نے ہڑتال پر پابندی لگائی

دفاعی شعبے میں حکومت نے ہڑتال پر پابندی لگائی

نئی دہلی، یکم جولائی (انڈیا نیرٹیو)

آرڈیننس فیکٹری بورڈ (او ایف بی) کی طرف سے 41 فیکٹریوں کو سات کارپوریٹ اداروں میں تبدیل کرنے کی حکومت کی منظوری کے بعد ملازمین کا غصہ پھوٹ پڑاہے۔ آرڈیننس فیکٹریوں سے وابستہ بڑی فیڈریشنوں نے آئندہ ماہ کے آخر سے غیر معینہ مدت تک ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے پیش نظر، حکومت نے ایک آرڈیننس کے ذریعے دفاعی فیکٹریوں میں کسی بھی طرح کے احتجاج اور ہڑتال پر پابندی عائد کردی ہے۔ لازمی دفاعی خدمات آرڈیننس- 2021 میں، مقررہ جرمانے کے علاوہ، خلاف ورزی کرنے والے کو دو سال تک قید کی بھی فراہمی کا بندوبست کیا گیا ہے۔

طویل انتظار کے بعد، 16 جون کو مرکزی کابینہ نے 41 آرڈیننس فیکٹری بورڈ (او ایف بی) کے فیکٹریوں کو سات کارپوریٹ اداروں میں تبدیل کرنے کی منظوری دی۔ اب ان کو ڈیفنس پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگس (ڈی پی ایس یو) کی طرز پر کارپوریٹ کلچر میں تبدیل کیا جائے گا۔ حکومت کی منظوری سے ان دفاعی فیکٹریوں کو مقابلہ بڑھانے کے علاوہ منافع بخش بنانے کا راستہ صاف کردیا گیا ہے۔ اس وقت، آرڈیننس فیکٹری بورڈ، جو 200 سال سے زیادہ پرانا ہے، 41 فیکٹریوں کو کنٹرول کرتا ہے۔ OFBکے کارپوریشن سے خود مختاری، احتساب اور اسلحہ سازی کی فراہمی کی کارکردگی بہتر ہوگی۔ آرڈیننس فیکٹری بورڈ کا قیام انگریزوں نے 1775 میں کیا تھا لیکن مرکزی کابینہ کے فیصلے پر عمل درآمد ہوتے ہی اس کا وجود ختم ہوجائے گا۔

تاہم وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے اس فیصلے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے بورڈ سے وابستہ 82ہزارملازمین کو یقین دلایا ہے کہ انہیں اس فیصلے کی فکر نہیں کرنی چاہیے۔ ان کی خدمات کے حالات میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی، جس کا ذکر کابینہ نوٹ میں بھی کیا گیا ہے۔ اس کے باوجود، فیکٹریوں سے وابستہ بڑی فیڈریشنوں نے حکومت کو او ایف بی میں شامل کرنے کے فیصلے کے خلاف آئندہ ماہ کے آخر سے غیر معینہ مدت تک ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے پیش نظر، حکومت نے لازمی دفاعی خدمات آرڈیننس- 2021 جاری کرکے دفاعی فیکٹریوں میں کسی بھی قسم کے احتجاج اور ہڑتال پر پابندی عائد کردی ہے۔

Recommended