Urdu News

محکمہ انکم ٹیکس کا ٹیکسٹائل کمپنی پر چھاپہ، 350 کروڑ روپے کے کالے دھن کا انکشاف، جانئے کون ہیں ٹیکسٹائل کمپنی کا مالک؟

محکمہ انکم ٹیکس کا ٹیکسٹائل کمپنی پر چھاپہ، 350 کروڑ روپے کے کالے دھن کا انکشاف

انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے ایک معروف کاروباری گروہ کے احاطے پر چھاپہ مارا ہے جس میں 350 کروڑ روپے کے غبن کا معاملہ سامنے آیاہے۔ سنٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکسز (سی بی ڈی ٹی) نے منگل کو دعویٰ کیا ہے کہ محکمہ انکم ٹیکس نے ٹیکسٹائل اور فلیمینٹ یارن کی تیاری میں ملوث ایک سرکردہ کاروباری گروپ پر چھاپہ مارنے کے بعد کروڑوں روپے مالیت کا کالا دھن بیرون ملک جمع کیا ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے چھاپے ابھی جاری ہیں۔

محکمہ انکم ٹیکس نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے 18 ستمبر کو دہلی، پنجاب اور مغربی بنگال میں کمپنی کے مقامات پر چھاپے مارے۔ اس گروپ نے اپنے غیر ملکی کھاتوں میں تقریبا 350 کروڑ روپے کے بینامی فنڈز جمع کروائے اور پھر ٹیکس ہیون ممالک سے شیل کمپنیوں کے ذریعے انہیں بھارت میں اپنے کاروبار میں استعمال کیا۔ محکمہ نے کہا کہ کاروباری گروپ کے کارپوریٹ دفاتر دہلی، پنجاب اور کولکاتہ میں ہیں۔

محکمہ نے بتایا کہ کاروباری گروپ کے کارپوریٹ آفس پر چھاپوں کے دوران بہت سے مشتبہ دستاویزات اور دیگر شواہد ملے ہیں۔ ان سے پتہ چلتا ہے کہ اس گروپ کے بیرون ملک اکاؤنٹس ہیں، جس میں بینامی فنڈز کے ذخائر بھارتی کمپنیوں میں لگائے گئے ہیں۔ چھاپے میں محکمہ کو کئی ایسے شواہد ملے ہیں، جو ثابت کرتے ہیں کہ کمپنی نے اپنی اکاونٹ بک سے باہر لین دین کیا ہے۔

انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے مطابق زمینی لین دین میں نقد لین دین کیاگیا، اکاؤنٹ میں فرضی خرچ دکھایا گیا  اور نقد اخراجات چھپائے گئے۔ محکمہ کے مطابق، اس گروپ نے اپنے غیر ملکی کھاتوں میں تقریبا 350 کروڑ روپے کے بینامی فنڈز جمع کروائے اور پھر ٹیکس ہیون ممالک سے شیل کمپنیوں کے ذریعے انہیں ہندوستان میں اپنے کاروبار میں شامل کیا۔

چھاپوں کے دوران انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے ملنے والے شواہد سے پتہ چلا کہ گروپ کی غیر ملکی اداروں نے غیر ملکی کرنسی کنورٹیبل بانڈز کے ذریعے ہندوستانی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کی تھی، جس نے ادائیگیوں میں ڈیفالٹ کی آڑ میں اسے کمپنی کے حصص میں تبدیل کردیا۔ محکمہ انکم ٹیکس کے چھاپوں سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ غیر اعلانیہ فنڈز کے انتظام کے لیے غیر ملکی کمپنیوں اور ٹرسٹوں کو مینجمنٹ فیس ادا کی گئی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ غیر ملکی اثاثوں کو انکم ٹیکس ریٹرن میں ظاہر کرنا ہوتا ہے، لیکن کاروباری گروپ نے ایسا نہیں کیا۔ چھاپوں کے دوران یہ بھی پتہ چلا ہے کہ زمین کے سودوں میں 100 کروڑ روپے کے جعلی اخراجات دکھائے گئے۔ سی بی ڈی ٹی نے کہا کہ محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے چھاپے ابھی بھی جاری ہیں۔

Recommended