بھارت سماچارٹی وی چینل پر بھی ہوئی کارروائی ، لکھنؤ میں کئی مقامات پر چھاپے مارے گئے
مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا : ایجنسیوں کے کام میں ہماری کوئی مداخلت نہیں ہے
محکمہ انکم ٹیکس نے ٹیکس چوری کے الزام میں جمعرات کے روز ملک بھر میں دینک بھاسکر گروپ کے کئی دفاتر پر چھاپہ ماری کی۔ انکم ٹیکس ٹیمیں صبح سویرے دہلی، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، گجرات اور راجستھان کے دفاتر پہنچ گئیں اور مالی لین دین سے متعلق دستاویزات کی جانچ پڑتال کی۔ اس کے علاوہ انکم ٹیکس محکمہ نے لکھنؤ کی ہلواسیا مارکیٹ میں اتر پردیش کے ہندی نیوز چینل بھارت سماچار کے دفتر پر چھاپہ مارا۔ تادم تحریر محکمہ انکم ٹیکس کی کارروائی جاری تھی۔ اس کارروائی کے بارے میں مرکزی حکومت نے کہا کہ ایجنسیاں اپنا کام کرتی ہیں اور اس میں ہماری کوئی مداخلت نہیں ہوتی ہے۔
محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے اس کارروائی کے بارے میں ابھی تک کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے، لیکن دینک بھاسکر نے اپنے خلاف اس کارروائی کی تصدیق کی ہے۔ بھارت سماچار ٹی وی چینل نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر بتایا کہ انکم ٹیکس ٹیمیں ادارے کے چیف ایڈیٹر برجیش مشرا، ریاستی چیف ویریندر سنگھ اور کچھ ملازمین کے گھروں اور دفاتر پر چھاپے ماری کر رہی ہیں۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ٹیکس چوری کے الزامات کے مطابق دینک بھاسکرکے دہلی، ممبئی، بھوپال، جے پور، نوئیڈا، احمد آباد اور کچھ دوسرے دفاتر میں چھاپے ماری کی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹی وی چینل بھارت سماچار گروپ اور اس کے پروموٹرس اوردیگرکیلکھنؤ واقع احاطے میں بھی اسی طرح کی کارروائی کی جارہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ پرنٹ اور ڈیجیٹل میڈیا کے علاوہ، دینک بھاسکر گروپ دوسرے کئی کاروبار میں بھی سرگرم ہے۔
انکم ٹیکس ٹیم نے بھوپال میں دینک بھاسکر گروپ سے تعلق رکھنے والے کم از کم چھ مقامات پر چھاپہ ماری کی۔ جمعرات کی علی الصبح انکم ٹیکس ٹیم نے دینک بھاسکر کے مالکان کے گھروں اور اداروں پر چھاپہ مارا۔ بھوپال میں دینک بھاسکر آفس میں موجود تمام ملازمین کے موبائل فون ضبط کرلئے گئے۔ یہاں تک کہ کسی کو بھی باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ احمد آباد کے دفتر میں چھاپے کے وقت بھاسکر کے تقریباً 70 ملازمین موجود تھے۔ انکم ٹیکس ٹیم نے دفتر پہنچتے ہی تمام ملازمین کے موبائل فون اپنے قبضے میں لے لئے۔ انکم ٹیکس ٹیم بھاسکر گروپ کی مختلف کمپنیوں کے مالی لین دین سے متعلق دستاویزات کی جانچ کررہی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی اور دہلی کی انکم ٹیکس ٹیموں کے ذریعہ کی جارہی ہے۔
میڈیا گروپس پرمحکمہ انکم ٹیکس کی کارروائی کے معاملے پر اپوزیشن جماعتوں نے آج پارلیمنٹ میں بھی ہنگامہ کیا۔ ان الزامات کے درمیان، مرکزی حکومت نے کہا کہ ایجنسیاں اپنا کام کرتی ہیں اور اس میں ہماری کوئی مداخلت نہیں ہوتی۔ مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ مکمل معلومات ضرور لینا چاہیے۔ بعض اوقات معلومات کی کمی میں کئی ایسے معاملات آتے ہیں جو حقیقت سے بالاتر ہوتے ہیں۔