Urdu News

فضائی جنگی صلاحیت میں اضافہ،ایل اے سی پر چینی خطرے کا مقابلہ کرے گا پرچنڈ

ایل اے سی پر چینی خطرے کا مقابلہ کرے گا پرچنڈ

آسام میں میساماری میں تعینات چار ایل سی ایچ اروناچل پردیش کیپیشگی علاقوں کو بھی کور کریں گے

سیٹلائٹ امیجری سے ایل اے سی کے پار چینی سرگرمیوں کی درست تصویر فراہم کرتی ہے  یہ آرمی ایوی ایشن

نئی دہلی، 06 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)

بھارتی فضائیہ اور فوج کے لیے نئی طاقت بنا دیسی ساختہ لائٹ کامبیٹ ہیلی کاپٹر (ایل سی ایچ)’پرچنڈ‘ اب چین کی سرحد پر تعینات ہونے جا رہا ہے۔

چینی خطرے کے پیش نظر آسام کے میساماری میں تعینات کرکے  فوج پرچنڈ کے ساتھ اپنی فضائی جنگی صلاحیت میں اضافہ کرے گی۔

یہاں سے لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) صرف 250 کلومیٹر دور کے فاصلے پر ہے۔ اس ماہ کے آخر تک میساماری میں تعینات کیے جانے والے چار ایل سی ایچ اروناچل پردیش میں بھی ایل اے سی کے پیشگی علاقوں کو کور کریں گے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے سلامتی (سی سی ایس) نے اس سال مارچ میں 3887 کروڑ روپے کی لاگت سے 15 ہلکے جنگی ہیلی کاپٹر (ایل سی ایچ) کی خریداری کے ساتھ 377 کروڑ روپے کے بنیادی ڈھانچے  کو بھی منظوری دی تھی۔

اس میں 10 ہیلی کاپٹر فضائیہ کو اور 05 بھارتی فوج کو ملنے ہیں۔ اب تک، ہندوستانی فوج کو ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایچ) سے تین ایل سی ایچ اور فضائیہ نے چارایل سی ایچ حاصل کیے ہیں۔

فضائیہ نے 03 اکتوبر کو چار ‘پرچنڈ’ کے ساتھ پاکستان کی مغربی سرحد پر جودھ پور میں پہلا ایل سی ایچ اسکواڈرن ‘دھنوش’ شروع کیا ہے۔ ایچ اے ایل سے موصول ہونے والے تمام 10 ایل سی ایچ اس اسکواڈرن میں رکھے جائیں گے۔ اس کے علاوہ فضائیہ کو مزید 65 ایل سی ایچ ‘پرچنڈ’ کی ضرورت ہے۔

اس سال جون میں، فوج نے بنگلور میں 351 آرمی ایوی ایشن کا ایک اسکواڈرن تشکیل دیا تھا، جسے اب تک موصول ہوئے  تین ایل سی ایچ پرچنڈ کے ساتھ، چین کی سرحد کے قریب میساماری منتقل کیا جانا ہے۔

مارچ 2021 میں ایل اے سی  سے صرف 250 کلومیٹرکے فاصلے پرآسام کے میساماری میں آرمی ایوی ایشن کی ایک بریگیڈ تشکیل دی گئی تھی۔

تین آرمی ایوی ایشن بریگیڈز میں سے ایک کا ہیڈ کوارٹر میساماری میں ہے جب کہ ایک ایک لیہہ اور جودھ پور میں ہے۔میساماری ایوی ایشن بریگیڈکی تشکیل ایل اے سی کے قریب مشرقی سیکٹر میں زمینی افواج کی مدد اور فوج کی فضائی جنگی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے تشکیل دی گئی تھی۔یہ بریگیڈ ریڈار اور سیٹلائٹامیجری  سے ایل اے سی کے پار چینی نقل و حرکت کی درست تصویر پیش کرتا ہے۔

فوج کو اسی ماہ کے آخر تک چوتھا پرچنڈ ملے گا، جس کے بعد وہ چار ہیلی کاپٹروں کے ساتھ میساماری سے آپریشن شروع کرنے والی ہے۔ فوج کو نومبر تک پانچواں ‘پرچنڈ’ ملنے کی توقع ہے۔ اسے بھی میساماری میں تعینات کیا جائے گا۔

ایل سی ایچ کے علاوہ آرمڈ ایڈوانسڈ لائٹ ہیلی کاپٹر (اے ایل ایچ) دھرو، رودرا اے ایل ایچ کا ہتھیار والا ورژن اور اپ گریڈ شدہ اسرائیلی ہیران یو اے وی بھی یہاں تعینات کیا جائے گا۔

یہ ہیلی کاپٹرزمینی پوزیشن اور ہوا سے ہوا میں مقابلہ کرنے کے لیے  ٹینک شکن اور دیگر جارحانہ کارروائیوں کے لیے طاقتور ہے۔ منصوبے کے مطابق فوج کو مزید 95ایل سی ایچ ‘پرچنڈ’ کی ضرورت ہے، جن میں سے سات یونٹ مختلف پہاڑی علاقوں پر بنائے جائیں گی۔

ہندوستانی فوج اور فضائیہ 2020 میں مشرقی لداخ میں چین کے ساتھ تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے چینی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے اپنی فضائی طاقت میں اضافہ کر رہی ہے۔ آرمی ایوی ایشن کور کے ہیلی کاپٹر تنازعات اور امن والے علاقوں پر پرواز کرتے ہیں۔ ایوی ایشن کور ہندوستانی فوج کے لیے اہم ہے کیونکہ اسے اونچائی والے علاقوں یا صحت کی ہنگامی صورتحال میں آپریشن کے دوران زخمی فوجیوں کو نکالنے کے لیے کام میں لایا گیا ہے۔

آرمی ایوی ایشن کور کے ہیلی کاپٹر کا استعمال  جاسوسی، معائنہ، زخمیوں کو نکالنے، مطلوبہ لوڈ ڈراپ، جنگی تلاش اور بچاؤ کے لیے استعمال کیا جا رہاہے۔ایل سی ایچ ‘پرچنڈ’ کی خوبیاں پہاڑی جنگ کے لیے کافی ہیں، کیونکہ یہ 16000 فٹ کی بلندی پر بھی پے لوڈ کے ساتھ ٹیک آف اور لینڈ کر سکتا ہے۔ یہ ہیلی کاپٹر کامبیٹ سرچ اینڈ ریسکیو (سی ایس اے آر)، اینمی ایئر ڈیفنس (ڈی ای اے ڈی)، کاؤنٹر انسرجنسی (سی آئی)، ہائی ایلٹیٹیوڈ بنکر بسٹنگ آپریشنز کے لیے موزوں ہے۔ ہیلی کاپٹر 20 ایم ایم برج گن، 70 ایم ایم راکٹ لانچنگ سسٹم، ہوا سے زمین اور ہوا سے ہوا میں مار کرنے والے میزائل سسٹم سے لیس ہے۔ جڑواں انجن والا ایل سی ایچ ‘پرچنڈ’ ایک 5.8 ٹن کلاس کا جنگی ہیلی کاپٹر ہے، جس میں دو افراد بیٹھ سکتے ہیں۔

Recommended