Urdu News

بھارت اور بنگلہ دیش کے بیچ جوار کی تحقیق اور ترقی میں تعاون بڑھانا زیر غور

ہندوستان میں بیچ جوار کی کھیتی کا ایک منظر

بنگلہ دیش میں ہندوستانی ہائی کمشنر پرنائے ورما نے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے، غذائیت سے متعلق خوراک کو مقبول بنانے، پائیدار زراعت کو فروغ دینے اور کسانوں کو مالی طور پر بااختیار بنانے میں باجرے کے اہم کردار کو اجاگر کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش اور ہندوستان کے پاس علم کے تبادلے، بہترین طریقوں کے تبادلے اور چھوٹے اناج سے متعلق تحقیق اور ترقی کے اقدامات میں تعاون کرنے کی بے پناہ گنجائش ہے۔

ہندوستانی ہائی کمشنر نے  ڈھاکہ میں ہندوستانی ثقافتی مرکز میں “جوار کی خوراک اور اہمیت” کے موضوع پر ایک نمائش کا افتتاح کیا۔یہ نمائش جوار کے بین الاقوامی سال 2023 کو منانے کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر منعقد کی جا رہی ہے۔اس موقع پر وزیر خوراک سدھن چندر مجمدار مہمان خصوصی تھے۔بنگلہ دیش میں فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن  کے نمائندے رابرٹ ڈی سمپسن مہمان خصوصی تھے۔

بنگلہ دیش کے معروف زرعی ماہر ڈاکٹر مرزا حسن الزمان، شیر بنگلہ زرعی یونیورسٹی کے شعبہ زراعت کے پروفیسر نے اس موقع پر مہمان مقرر کی حیثیت سے ماہرانہ کلمات ادا کئے۔جوار صدیوں سے انسانی خوراک کا ایک لازمی حصہ رہا ہے۔ صحت کے بہت سے فوائد کے علاوہ، باجرا کم پانی اور ان پٹ کی ضرورت کے ساتھ ماحول کے لیے بھی اچھا ہے۔

بیداری پیدا کرنے اور پوری دنیا میں باجرے کی پیداوار اور کھپت کو بڑھانے کے مقصد کے ساتھ، اقوام متحدہ نے حکومت ہند کی درخواست  پر، 2023 کو جوار کا بین الاقوامی سال قرار دیا۔وزیر خوراک نے تقریب کے انعقاد میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے اقدام کو سراہا۔انہوں نے بنگلہ دیش کی طرف سے اپنے زرعی شعبے کو تبدیل کرنے اور باجرے کی پیداوار اور کھپت کو بڑھانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔

Recommended