Urdu News

بھارت اورجاپان نے صاف توانائی کی شراکت داری کا کیا آغاز

بھارت اورجاپان نے صاف توانائی کی شراکت داری کا کیا آغاز

ہندوستان اور جاپان نے ہفتہ کو پائیدار اقتصادی ترقی کے حصول، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور توانائی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تعاون کے لیے کلین انرجی پارٹنرشپ ( سی ای  پی) کا آغاز کیا۔ یہ پہل نئی دہلی میں منعقد ہونے والی 14ویں ہندوستان-جاپان سالانہ چوٹی کانفرنس کے موقع پر شروع کی گئی تھی۔  جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدہ اپنے ہندوستانی ہم منصب نریندر مودی کے ساتھ سربراہی اجلاس کے لیے ہندوستان کے دو روزہ دورے پر تھے۔ وزارت خارجہ امور  نے  اس موقع پر کہا کہ شراکت داری روزگار کی تخلیق، اختراعات اور سرمایہ کاری کو فروغ دے کر صاف ترقی کی طرف لے جائے گی۔

یہ دنیا کو یہ بھی دکھائے گا کہ ہندوستان اور جاپان  بلند حوصلہ جاتی آب و ہوا اور پائیدار ترقی کے اہداف کو پورا کرنے میں سب سے آگے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے  کہ اس شراکت داری کے تحت تعاون 2007 میں قائم  'انڈیا-جاپان انرجی ڈائیلاگ' کی بنیاد کے تحت دونوں فریقوں کی جانب سے پہلے ہی احاطہ کیے جانے والے کام پر استوار ہوگا اور باہمی فائدے کے لیے تعاون کے شعبوں کو کافی حد تک وسعت دے گا۔انہوں نے (ہندوستانی اور جاپانی وزیر اعظموں) نپائیدار اقتصادی ترقی کے حصول، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور توانائی کی حفاظت کو یقینی بنانے، الیکٹرک گاڑیاں ، اسٹوریج سسٹم جیسے شعبوں میں تعاون کے لیے انڈیا-جاپان کلین انرجی پارٹنرشپ ( سی ای پی) کے آغاز کا خیرمقدم کیا۔

وزارت خارجہ نےے مطلع کیا کہ شراکت داری کا نفاذ موجودہ 'انڈیا-جاپان انرجی ڈائیلاگ' کے تحت مختلف اسٹیک ہولڈرز جیسے وزارتوں اور تنظیموں کے درمیان اس طریقہ کار میں شامل کیا جائے گا۔   وزارت خارجہ  امورکے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ شراکت داری کے تحت، فضلہ کے انتظام، صاف سٹیل، صاف تعمیر، پائیدار شہری ترقی اور پانی کے انتظام کے شعبوں میں بھی تعاون بڑھ سکتا ہے۔ دونوں وزرائے اعظم نے پیرس معاہدے کے آرٹیکل 6 کے نفاذ کے لیے ہندوستان اور جاپان کے درمیان جوائنٹ کریڈٹنگ میکانزم (جے سی ایم) کے قیام کے لیے مزید بات چیت جاری رکھنے کے لیے بھی عہد کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ انھوں نے ماحولیاتی تعاون کو فروغ دینے کے اپنے عزم کی بھی تصدیق کی۔    بیان میں کہا   گیا ہے کہ وزیر اعظم نے، COP-26کے نتائج پر تعمیر کرتے ہوئے، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی اہمیت اور اہمیت کو تسلیم کیا اور عملی توانائی کی منتقلی کے لیے مختلف راستوں کی اہمیت کا اشتراک کیا جو مختلف قومی حالات کی عکاسی کرتے ہیں اور عالمی خالص صفر کے اخراج کو حاصل کرنے کے لیے مسلسل جدت طرازی کرتے ہیں۔

گلاسگو میں اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس (COP26) نے 120 عالمی رہنماؤں اور 40,000 رجسٹرڈ شرکاء کو اکٹھا کیا جنہوں نے موسمیاتی تبدیلی کے تمام پہلوؤں پر غور کیا ۔وزیر اعظم کشیدا نے ہندوستان کے اقدامات جیسے کہ بین الاقوامی شمسی اتحاد  اور کولیشن فار ڈجاسٹر ریسیلائنٹ انفراسٹرکچر  کی تعریف کی اور بتایا کہ جاپان بھاری صنعت کی منتقلی کو فروغ دینے کے لئے ہندوستان-سویڈش موسمیاتی اقدام    لیڈآئی ٹیمیں شامل ہوگا۔

Recommended