گلوبل وارمنگ، موسمیاتی تبدیلی، کاربن کا اخراج، ماحولیاتی تحفظ، ماحولیاتی تحفظ جیسے الفاظ ان دنوں دنیا بھر میں سرخیوں میں ہیں۔ برطانیہ کے شہر گلاسگو میں اقوام متحدہ کی 26ویں موسمیاتی تبدیلی کانفرنس میں ایک فہرست جاری کی گئی۔ اس فہرست کے منظر عام پر آنے کے بعد اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ دنیا کے ممالک ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے کتنے سنجیدہ ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی پرفارمنس انڈیکس (CCPI) جرمن واچ نے گلاسگو میں جاری COP-26میں جاری کیا۔
رپورٹ کے مطابق ماحولیاتی تحفظ کے محاذ پر کسی بھی ملک نے معیار کے مطابق خاطر خواہ کام نہیں کیا۔ ایک بار پھر رینکنگ میں پہلی تین پوزیشنیں خالی رہیں۔ نورڈک ممالک سویڈن، ڈنمارک، فن لینڈ، آئس لینڈ، ناروے جو ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے دنیا میں مثالیں مانی جاتی ہیں، وہ بھی معیار پر پورا نہیں اتر سکے۔ لیکن ہندوستان نے ٹاپ 10 میں اپنی جگہ بنا لی ہے۔
سی سی پی آئی رینکنگ کے مطابق ڈنمارک دنیا کے ممالک میں بہترین کارکردگی کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔ پانچویں پر سویڈن، چھٹے پر ناروے، ساتویں پر برطانیہ، آٹھویں پر مراکش، نویں پر چلی اور دسویں پر بھارت ہے۔
ماحولیاتی تحفظ کے محاذ پر ہندوستان، امریکہ اورچین سے بہت آگے ہے۔ کلائمیٹ چینج پرفارمنس انڈیکس میں ہندوستان مسلسل تیسرے سال ٹاپ 10 میں ہے۔ 2020 میں بھی وہ دسویں نمبر پر تھا جب کہ 2019 میں وہ اپنی بہترین رینکنگ کے ساتھ نویں نمبر پر تھا۔
2015 میں 31 ویں پوزیشن سے ٹاپ 10 میں آنا یقیناً ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ یہی نہیں بلکہ وہ امریکہ اور چین سے بہت آگے ہے۔ CCPIکی درجہ بندی میں امریکہ 55ویں نمبر پر ہے۔ اس کے ساتھ ہی دنیا میں سب سے زیادہ آلودگی پھیلانے والا ملک چین 37ویں نمبر پر ہے۔ پچھلے سال 2020 میں، وہ 33 ویں نمبر پر تھا۔