Urdu News

ہندوستان نے دنیا کی سب سے بڑی بحری مشق میں سمندری طاقت کاکیا مظاہرہ ، چین اور پاکستان نشانے پر

ہندوستا کی شان و شوکت گروپ پوز میں

مشق میں شامل 26 ممالک چین کی بڑھتی ہوئی داداگری کے خلاف مضبوط طاقت کا مظاہرہ کر رہے ہیں

بحر ہند میں کیلیفورنیا کے قریب 26 ممالک کے ساتھ چل رہی دنیا کی سب سے بڑی دو سالہ بحری مشق میں ہندوستان نیجنگی جہاز ست پوڑہ اور جاسوس طیارے پی -8آئی کے ساتھ اپنی سمندری صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔ یہ مشق اسی علاقے میں ہو رہی ہے جہاں امریکہ کا چین کے ساتھ کافی تناؤ چل رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ امریکہ کی قیادت میں اس بحری مشق میں شامل ممالک چین کی بڑھتی ہوئی داداگری کے خلاف بھرپور طریقے سے طاقت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

امریکہ نے 29 جون سے کیلیفورنیا کے ساحل پر بحر الکاہل میں دنیا کی سب سے بڑی بحری مشق رم آف دی پیسیفک (رم پیک) کا 28 واں ایڈیشن شروع کیا ہے اور یہ 4 اگست تک جاری رہے گی۔ یہ مشق  انڈو پیسیفک علاقے میں ہوائی جزائر اور جنوبی کیلیفورنیا کے آس پاس کے اسی علاقے میں کی گئی ہے جہاں امریکہ چین کے ساتھ شدید تناؤ چل رہا ہے۔ اس مشق کے دوران امریکہ اپنے بغیر پائلٹ کے جنگی جہازوں کی نمائش بھی کر رہا ہے جو ٹیکنالوجی کی دنیا میں عجوبے سمجھے جاتے ہیں۔ اس دوران سمندر کے نیچے چھپی آبدوزوں کو تلاش کرکے تباہ کرنے کی مشقیں، فضائی حفاظتی مشقیں اور سمندر میں اسمگلنگ کو روکنے کی مشقیں بھی کی جارہی ہیں۔

امریکہ کے انڈو پیسیفک کمانڈکے زیر اہتمام مشق میں حصہ لینے کے لیے ہندوستان نے اپنا جنگی جہاز آئی این ایس ست پوڑہ بھیجا ہے جو 27جون کو پہنچ گیاتھا۔ اسی طرح ایک بحری جاسوس طیارہ سب میرین کلر پی -8آئی بھی بھیجا گیا ہے جو 02 جولائی کو پہنچا۔ اس کے علاوہ 25ممالک کے 38 جنگی جہاز، 04 آبدوزیں اور 9 زمینی افواج، تقریباً 170 طیارے اور 25 ممالک کے 25 ہزار فوجی حصہ لے رہے ہیں۔ اس میں تمام کواڈ ممبر ممالک، برطانیہ، فرانس اور جرمنی شامل ہیں۔ مشق میں امریکہ سمیت تمام ممالک اپنے جنگی جہازوں اور تباہ کن ہتھیاروں کی نمائش کر رہے ہیں۔ مشق کا سمندری مرحلہ 12 جولائی کو شروع ہوگا اور 4 اگست کو بحری مشق رم پیک ایک شاندار تقریب کے ساتھ  اختتام  پذیر ہوگا۔

Recommended