وزیر اعظم نریندر مودی اور ڈنمارک کے وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن کے درمیان ہفتے کے روز نتیجہ خیز مذاکرات ہوئی اور دونوں فریقوں نے صحت، زراعت، پانی کے انتظام، موسمیاتی تبدیلی اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
دہلی کے حیدرآباد ہاؤس میں دوطرفہ مذاکرات کے بعد وزیر اعظم مودی اور وزیر اعظم فریڈرکسن نے مشترکہ بیان دیا۔ اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اپنے تعاون کا دائرہ مسلسل بڑھاتے رہیں گے۔ اس میں نئی جہتیں شامل کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے صحت کے شعبے میں ایک نئی شراکت داری شروع کی ہے۔ بھارت میں زرعی پیداوار اور کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے ڈنمارک اور بھارت زراعت سے متعلق ٹیکنالوجی میں بھی تعاون کریں گے۔ اس کے تحت فوڈ سیکورٹی، کولڈ چین، فوڈ پروسیسنگ، کھاد، ماہی گیری، آبی زراعت وغیرہ تمام شعبوں کی تکنیک پر کام کیا جائے گا۔ ہم سمارٹ واٹر ریسورس مینجمنٹ، ’ویسٹ ٹو بیسٹ‘ اور موثر سپلائی چین جیسے شعبوں میں بھی تعاون کریں گے۔
مختلف بین الاقوامی اسٹیجوں پر ڈنمارک کی جانب سے ملنے والی مضبوط حمایت کے لیے وزیراعظم نے ڈنمارک کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں کئی علاقائی اور عالمی مسائل پر بھی بڑی تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ مستقبل میں دونوں ممالک جمہوری اقدار کے حامل ممالک، نظم وضبط پر مبنی حکمرانی والے ملک، ایک دوسرے کے ساتھ اسی طرح کے مضبوط تعاون اور ہم آہنگی کے ساتھ کام کرتے رہیں گے۔
وزیر اعظم نے مجوزہ بھارت -نورڈگ سربراہ کانفرنس کی میزبانی کررہے ڈنمارک کی طرف سے ملے دعوت نامہ پر بھی شکریہ ادا کیا۔فریڈرکسن نے کہا کہ بھارت اور ڈنمارک کے درمیان تعاون اس بات کی ایک بڑی مثال ہے کہ کیسے سبز ترقی اور سبز تبدیلی ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں نے خاص طور سے صحت اور زراعت میں تعاون کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس دوران دونوں ممالک کے درمیان چار ادارہ جاتی اور حکومتی سطح پراور تین تجارتی سطح پرمعاہدے کیے گئے۔ جس میں زیر زمین پانی کے وسائل اور پانی کی نقشہ سازی، روایتی علم ڈیجیٹل لائبریری تک رسائی، آب و ہوا کی ممکنہ ایپلی کیشنز اور مہارت کی ترقی شامل ہے۔
کووڈ وباء کے قریب ڈیڑھ سال کے مدت کے بعد بھارت میں کسی دیگر ملک کے سرفہرست رہنما کی آمد ہوئی ہے۔وزیراعظم نے اس بات کا ذکر اپنے خطاب میں بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 18-20مہینوں سے مہمان رہنما کی آمد کا سلسلہ رکا ہوا تھا۔ انہیں خوشی ہے کہ آج ایک نئے سلسلے کی شروعات ڈنمارک کے وزیراعظم کے سفر سے ہورہی ہے۔
ڈنمارک کے وزیراعظم میٹے فریڈرکسن کا ہفتہ کو راشٹرپتی بھون میں رسمی استقبال کیا گیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے راشٹرپتی بھون میں ڈنمارک کے وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن کا استقبال کیا۔ راشٹرپتی بھون میں منعقدہ استقبالیہ تقریب میں وزیراعظم میٹے فریڈرکسن کو گارڈ آف آنر دیا گیا۔ فریڈریکسن کے ساتھ ایک وفد اور صنعت کاروں کا ایک گروپ بھی بھارت آیا ہے۔ پچھلے سال کووڈ کے دوران وزیر اعظم مودی اور ڈنمارک کے وزیر اعظم کے درمیان ورچوئل سمٹ ہوئی تھی۔