بھارت اور یوروپی یونین نے گزشتہ شام نئی دہلی میں بھارت -یورپی یونین تجارتی اور سرمایہ کاری کے معاہدوں بشمول جغرافیائی اشاریئے (جی آئی) کے لئے مذاکرات کا پہلا دور مکمل کیا۔ بھارت کے ایف ٹی اے مذاکرات کی قیادت چیف نیگوشیئٹر کامرس کے محکمے کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ ندھی منی ترپاٹھی اور یورپی یونین کی نمائندگی اس کے چیف نیگوشیئٹر کرسٹوفئ کینر نےکی۔
ہفتہ بھر کی بات چیت ایک ہائبرڈ انداز میں منعقد ہوئی – جس میں کچھ ٹیموں کی دہلی میں میٹنگ ہوئی اور زیادہ تر عہدیداروں نے ورچوئل طریقے سے ہائبرڈ انداز میں شرکت کی۔ اس دور کے دوران ایف ٹی اے کے 18 پالیسی شعبوں کا احاطہ کرنے والے 52 تکنیکی اجلاس اور سرمایہ کاری کے تحفظ اور جی آئیز سے متعلق 7 اجلاس منعقد ہوئے۔
مذاکرات کے دوسراے دور انعقاد ستمبر 2022 میں برسلز میں کیا جائے گا۔
مذاکرات کا آغاز کامرس و صنعت کے وزیر جناب پیوش گوئل اور یورپی کمیشن کے ایگزیکٹو نائب صدر جناب والڈیس ڈومبرووسکس نے گزشتہ ماہ برسلز میں کیا تھا۔
یورپی یونین کے ساتھ بھارت کی دو طرفہ تجارت 2021-22 میں 116.36 بلین امریکی ڈالر تھی۔ عالمی رکاوٹوں کے باوجود، دو طرفہ تجارت نے 2021-22 میں 43.5 فیصد کی شاندار سالانہ نمو حاصل کی۔ فی الحال یورپی یونین امریکہ کے بعد بھارت کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے اور بھارتی برآمدات کے لئے دوسرا سب سے بڑا مقام ہے۔ یورپی یونین کے ساتھ تجارتی معاہدے سے بھارت کو اپنی ویلیو چین حاصل کرنے سمیت اشیاء اور خدمات کی اپنی برآمدات کو مزید وسعت دینے اور متنوع بنانے میں مدد مل گی۔ دونوں فریقوں کا مقصد ہے کہ تجارتی مذاکرات وسیع البنیاد، متوازن اور جامع ہوں، جو منصفانہ اور باہمی تعاون کے اصولوں پر مبنی ہوں۔