نئی دہلی،5؍مئی
ہندوستان اور فرانس کے درمیان مضبوط اسٹریٹجک اور دفاعی شراکت داری پر زور دیتے ہوئے، خارجہ سکریٹری ونے کواترا نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون "آتم نربھربھارت (خود انحصاری) کی ہماری اپنی گھریلو پالیسی" کے مطابق ہے۔ خارجہ سکریٹری نے وزیر اعظم نریندر مودی اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے درمیان دو طرفہ اور وفود کی سطح کی بات چیت کے اختتام پر ایک پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔
فرانسیسی لڑاکا طیارے رافیل کی مزید اپ گریڈیشن اور آرڈرز پر بات چیت کے دوران ممکنہ معاہدوں کے سوال کا جواب دیتے ہوئے سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ ضروری نہیں کہ بات چیت میں انفرادی پلیٹ فارمز کا احاطہ کیا جائے۔ خارجہ سکریٹری کواترا نے کہا، میرے خیال میں آپ کو اس بات کا احساس کرنے کی ضرورت ہے کہ جب دو اسٹریٹجک پارٹنرز بات کرتے ہیں، تو اس میں بحث کو ایک ایسے فارمیٹ میں شامل کیا جاتا ہے جو ضروری نہیں کہ انفرادی پلیٹ فارمز پر ہونے والے لین دین پر مرکوز ہو۔
ہندوستان اور فرانس کے درمیان دفاعی تعاون کے بارے میں مزید بات کرتے ہوئے، خارجہ سکریٹری نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دونوں ممالک بہت مضبوط اسٹریٹجک شراکت دار ہیں، اور ایک بہت مضبوط دفاعی شراکت داری بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا دونوں ملکوں کے درمیان شراکت داری ہم آہنگی میں بھی ہے اور أتم نربھر بھارت کی ہماری اپنی گھریلو پالیسی کے مطابق ہے، جو یقیناً دفاع کے میدان میں بھی بہت مضبوط ہے۔
وزیر اعظم کے دورے کے اختتام پر ہندوستان اور فرانس کی طرف سے جاری مشترکہ بیان میں "آتم نر بھر بھارت میں فرانس کی زیادہ سے زیادہ شمولیت کے بارے میں بھی بات کی گئی ہے۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جیسا کہ وبائی امراض کے باوجود رافیل کی بروقت فراہمی میں دیکھا گیا ہے، دونوں فریق دفاع کے میدان میں ہم آہنگی سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔اس رفتار کو آگے بڑھاتے ہوئے، اور اپنے باہمی اعتماد کی بنیاد پر، دونوں فریقوں نے 'آتم نبھر بھارت کی جدید دفاعی ٹیکنالوجی، مینوفیکچرنگ اور برآمدات میں فرانس کی گہری شمولیت کے لیے تخلیقی طریقے تلاش کرنے پر اتفاق کیا، جس میں حوصلہ افزائی میں اضافہ بھی شامل ہے۔ دونوں اطراف نے مشترکہ بیان میں تمام دفاعی شعبوں میں جاری شدید تعاون کا بھی خیرمقدم کیا۔