Urdu News

ہندوستان سری لنکا کی جمہوریت اور اس کے استحکام کی مکمل حمایت کرتا ہے: باغچی

ہندوستان سری لنکا کی جمہوریت اور اس کے استحکام کی مکمل حمایت کرتا ہے: باغچی

نئی دہلی،10؍مئی

سری لنکا کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر وزارت امور خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے منگل کو کہا کہ ہندوستان اس جزیرے کی جمہوریت، استحکام اور اقتصادی بحالی کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ بھارت کی طرف  سے یہ  تبصرہ ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب گزشتہ چند دنوں سے سری لنکا کی حکومت کے خلاف ملک گیر مظاہروں میں شدت آئی ہے جس کے نتیجے میں احتجاجی مقامات پر تعینات سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

سری لنکا میں پیش رفت کے بارے میں میڈیا کے سوالات کے جواب میں، وزارت خارجہ کے سرکاری ترجمان ارندم باغچی نے کہا، سری لنکا کے قریبی پڑوسی کے طور پر، تاریخی تعلقات کے ساتھ، ہندوستان اس کی جمہوریت، استحکام اور اقتصادی بحالی کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ بھارت کی طرف سے سری لنکا کو فراہم کی جانے والی امداد پر،  وزارت خارجہ  کے ایک بیان میں لکھا گیا ہے کہہماری پڑوسی پہلی پالیسی کو مدنظر رکھتے ہوئے، بھارت نے اس سال سری لنکا کے لوگوں کو ان کی موجودہ مشکلات پر قابو پانے میں مدد کرنے کے لیے 3.5 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کی امداد فراہم کی ہے۔ اس کے علاوہ، ہندوستان کے لوگوں نے ضروری اشیاء جیسے خوراک، ادویات وغیرہ کی قلت کو دور کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔

ہندوستان ہمیشہ سری لنکا کے لوگوں کے بہترین مفادات کی رہنمائی کرے گا جس کا اظہار جمہوری عمل کے ذریعے کیا گیا ہے۔ قبل ازیں، سری لنکا کے وزیر اعظم مہندا راجا پاکسے کی شمال مغربی صوبے کے شہر کرونیگالا میں رہائش گاہ کو آگ لگا دی گئی تھی، جس کے چند گھنٹے بعد رہنما نے اپنا استعفی صدر گوٹابایا راجا پاکسے کو پیش کیا تھا، کیونکہ ملک ایک شدید معاشی بحران کے درمیان خانہ جنگی سے گزر رہا ہے۔

انٹر یونیورسٹی اسٹوڈنٹس فیڈریشن سمیت مظاہرین کی ایک بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور سری لنکا کے پوڈوجانا پیرامونا ایم پیز پر حملہ کیا۔ یہاں تک کہ سری لنکا پوڈوجانا پیرمونا کے کچھ دفاتر کو بھی آگ لگا دی گئی۔ جزیرے بھر میں کرفیو کے باوجود امن برقرار رکھنے کے لیے فوج کو سڑکوں پر تعینات کیا گیا ہے۔ سری لنکا کو خوراک اور ایندھن کی قلت، بڑھتی ہوئی قیمتوں، اور بجلی کی کٹوتیوں سے شہریوں کی ایک بڑی تعداد کو متاثر کرنے کے ساتھ آزادی کے بعد سے بدترین معاشی بحران کا سامنا ہے، جس کے نتیجے میں حکومت کی جانب سے صورتحال سے نمٹنے کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے ہیں۔

Recommended