افغانستان اور ہندوستان کے عوام کے درمیان تعلقات ہمیشہ سے خاص رہے ہیں اور یہ خصوصی تعلق مستقبل میں بھی برقرار رہے گا۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہندوستان نے اس وعدے کے ساتھ افغانوں کی انسانی امداد کے لیے ہر ممکنہ کوشش کو جاری رکھنے کی بات کہی۔
اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مقامی نمائندے ٹی ایس ترومورتی نے کہا کہ ہندوستان ہمیشہ سے افغانستان کا سب سے بڑا علاقائی ترقیاتی پارٹنر رہا ہے۔ وہاں کے بدلے ہوئے حالات میں بھی، ہندوستان افغان شہریوں کو انسانی امداد کی تیزی سے فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے وہاں کے دیگر اسٹیک ہولڈرس کے ساتھ ہم آہنگی کے لیے تیار ہے۔ ہندوستان اور افغانستان کے عوام کے درمیان خصوصی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان افغانستان کی تعمیر نو کے دوران وہاں سرگرم رہا ہے۔ اب بدلے ہوئے حالات کے پیش نظر بھارت افغانستان کے عوام کی رہنمائی کرتا رہے گا۔
ہندوستانی سفارت کار نے بتایا کہ ہندوستان نے افغانستان کے لوگوں کو 50 ہزار میٹرک ٹن گیہوں اور کووڈ ویکسین کی 10 لاکھ خوراکیں فراہم کی ہیں اور ساتھ ہی جان بچانے والی ادویات بھی فراہم کی ہیں۔ امداد کی تین کھیپیں، جن میں ادویات اور کووڈ ویکسین شامل ہیں، عالمی ادارہ صحت اور کابل میں اندرا گاندھی چلڈرن اسپتال کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ تیرومورتی نے واضح طور پر کہا کہ انسانی امداد میں غیر جانبداری، انصاف اور آزادی کے اصولوں کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔ امداد کی تقسیم ہمیشہ غیر امتیازی اور سب کے لیے قابل رسائی ہونا چاہیے۔ نسل، مذہب یا سیاسی نظریہ راستے میں نہیں آنا چاہیے۔