بھارت نے پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف کو اپریل میں نئی دہلی میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم ( ایس سی او) کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔اس وقت ایس سی او کی صدارت بھارت کے پاس ہے جس میں چین، بھارت، قازقستان، کرغزستان، روس، پاکستان، تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے صدر کے طور پر، ہندوستان کئی میٹنگوں کی میزبانی کرنے والا ہے۔ سفارتی ذرائع نےبتایا کہ ہندوستانی حکومت نے منگل کو پاکستان کے دفتر خارجہ کے ساتھ باضابطہ دعوت نامہ شیئر کیا۔پاکستانی میڈیا رپورٹ پر نئی دہلی کی جانب سے فوری طور پر کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے قبل ازیں چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کو مدعو کیا تھا اور ساتھ ہی ایس سی او کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ کے لیے بھی دعوت دی تھی۔تاہم، چیف جسٹس نے ایس سی او کے چیف جسٹس کی میٹنگ میں شرکت نہیں کی اور اس کے بجائے جسٹس منیب اختر نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
وزرائے خارجہ کی میٹنگ مئی میں گوا میں ہونے والی ہے جبکہ وزرائے دفاع کی میٹنگ اپریل میں نئی دہلی میں ہوگی۔ پاکستانی حکومت نے کہا ہے کہ اس نے ابھی تک اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے کہ آیا بھارت میں ہونے والی ملاقاتوں میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری یا وزیر دفاع آصف شرکت کریں گے۔
بلاول اور چین کے کن گینگ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ میں شامل ہیں جنہیں بھارت نے مئی میں ہونے والے اجلاس کے لیے مدعو کیا ہے۔پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ مناسب وقت پر فیصلہ کیا جائے گا۔