Urdu News

ہندستان آب و ہوا کی تبدیلی کے لیے ذمہ دار نہیں ہے بلکہ  ایک ذمہ دار ملک ہے : پرکاش جاوڈیکر

ہندستان آب و ہوا کی تبدیلی کے لیے ذمہ دار نہیں ہے بلکہ  ایک ذمہ دار ملک ہے : پرکاش جاوڈیکر

<h3 style="text-align: center;">ہندستان آب و ہوا کی تبدیلی کے لیے ذمہ دار نہیں ہے بلکہ  ایک ذمہ دار ملک ہے : پرکاش جاوڈیکر</h3>
<p style="text-align: right;">نئی دہلی ، 11 دسمبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"> مرکزی وزیر برائے ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی پرکاش جاوڈیکر نے کہا ہے کہ ہندستان دنیا میں گزشتہ 100 سالوں میں موسمیاتی تبدیلیوں کا ذمہ دار نہیں ہے بلکہ ایک ذمہ دار ملک کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری نبھا رہا ہے۔ یہ کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیےبھی کئی ٹھوس اقدامات کررہا ہے۔</p>

<h4 style="text-align: right;"> بھارت میں کاربن کا اخراج 6.8 فیصد</h4>
<p style="text-align: right;">پیرس معاہدے کے پانچ سال مکمل ہونے کے موقع پر ، جاوڈیکر نے کہا کہ اس وقت امریکہ میں کاربن کا اخراج 15.52 فیصد ، چین  30 فیصد ، یورپ میں 8.7 فیصد اور ہندستان 6.8 فیصد ہے۔ لیکن ایک ذمہ دار ملک کی حیثیت سے ہندستان اس سمت میں ٹھوس اقدامات اٹھا رہا ہے۔</p>

<blockquote class="twitter-tweet">
<p dir="ltr" lang="en">Recent independent assessment of India’s <a href="https://twitter.com/hashtag/ClimateAction?src=hash&amp;ref_src=twsrc%5Etfw">#ClimateAction</a> like the <a href="https://twitter.com/UNEP?ref_src=twsrc%5Etfw">@UNEP</a> report that said that India's emissions grew just 1.4 % in 2019, &amp; the Climate transparency report stating that India is only G20 nation that is 2 degree compliant, establishes that India is walking the talk. <a href="https://t.co/5mYLOhIsji">pic.twitter.com/5mYLOhIsji</a></p>
— Prakash Javadekar (@PrakashJavdekar) <a href="https://twitter.com/PrakashJavdekar/status/1337317237615599616?ref_src=twsrc%5Etfw">December 11, 2020</a></blockquote>
<script async src="https://platform.twitter.com/widgets.js" charset="utf-8"></script>
<h4></h4>
<h4 style="text-align: right;">جاویڈکر نے پوری دنیا میں کاربن اخراج پر بات کی</h4>
<p style="text-align: right;">جاوڈیکر نے کہا کہ پیرس معاہدے کے تحت آب و ہوا کی تبدیلی کے ذمہ دار کاربن کے اخراج کو کم کرنے پر کام یکم جنوری 2021 سے شروع ہونا ہے لیکن اس سمت میں کام پانچ سال پہلے ہی شروع ہو چکا تھا۔</p>
<p style="text-align: right;">انہوں نے کہا کہ ہندستان نے اس سمت میں ایک قدم اٹھایا ہے اور ایک اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس نے صنعتی یونٹوں کے ساتھ میٹنگ کرکے ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں۔</p>

<h4 style="text-align: right;">مودی کی سرپرستی میں ہندستان پوری دنیا میں منفرد</h4>
<p style="text-align: right;">انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی پیرس معاہدے کے پانچ سال مکمل ہونے کے بعد ہفتہ کو ہونے والے عالمی آب و ہوا سمٹ سے خطاب کریں گے۔</p>
<p style="text-align: right;"> انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے پیش نظر ترقی یافتہ ممالک کو بھی ترقی پذیر ممالک کے مسائل کو دھیان میں رکھنا چاہیے اور اسی نقطۂ نظر سے پیمانہ طے کرنا چاہیے۔</p>.

Recommended