دوہزار بیس بیچ کے آئی اے ایس افسران نے صدرجمہوریہ سے ملاقات کی
نئی دہلی، 25 اگست (انڈیا نیرٹیو)
صدرجمہوریہ ہند دروپدی مرمو نے جمعرات کو کہا کہ 2047 کا ہندوستان زیادہ خوشحال، مضبوط اور آسائش سے پر ہوگا۔ اس کے لیے انہوں نے سول سرونٹس سے آزادی کے امرت دور میں جوش اور فخر کے ساتھ کام کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ سول سرونٹس سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنے حلقے میں آخری فرد تک پہنچیں اور ان کے معیار زندگی میں بہتر ی لائیں۔
فی الحال مختلف مرکزی وزارتوں اور محکموں میں اسسٹنٹ سکریٹریز کے طور پر تعینات 2020 بیچ کے 175 آئی اے ایس افسران کے ایک گروپ نے جمعرات کو راشٹرپتی بھون میں صدرجمہوریہ دروپدی مرمو سے ملاقات کی۔
افسران سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ سول سرونٹس کے طور پر معلومات، سپلائی چین، اختراعات، ٹیکنالوجی کی ترقی اور دیگر مختلف شعبوں کے عالمی مرکز کے طور پر ہندوستان کے ابھرنے میں ان کا اہم رول ہے۔ ساتھ ہی، ہندوستان کو سماجی طور پر مربوط اور ماحولیاتی طور پر پائیدار ترقی کے شعبوں میں اپنی قائدانہ پوزیشن کو مضبوط کرنا ہوگا۔
اس حقیقت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ 2047 تک 2020 بیچ کے افسران سب سے سینئر فیصلہ سازوں میں شامل ہوں گے، صدر جمہوریہ نے کہا کہ جوش اور فخر کے ساتھ کام کر کے وہ اس بات کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ 2047 کا ہندوستان زیادہ خوشحال، مضبوط اور آسائش سے پرہو گا۔
انہوں نے کہا کہ 2047 کے ہندوستان کو شکل دینے کے لئے انہیں جدید اور خدمت پر مبنی ذہنیت کے ساتھ کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مشن کرم یوگی ہمارے سول سرونٹس کو ان کے نقطہ نظر میں زیادہ جدید، متحرک اور حساس بنانے کی ایک بڑی پہل ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ انفراسٹرکچر میں زبردست اضافہ کے ساتھ ملک کے دور دراز علاقوں تک پہنچنا آسان ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سول سرونٹس سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنے حلقے کے آخری فرد یا سب سے پسماندہ شخص تک پہنچیں اور ان کا معیار زندگی بہتر بنائیں۔
وہ ان لوگوں کے لیے مواقع کے دروازے کھول سکتے ہیں جو فلاحی اسکیموں یا ترقیاتی پروگراموں سے واقف نہیں ہیں۔ صدر جمہوریہ نے انہیں یاد دلایا کہ کوئی بھی فلاحی اقدام اسی وقت کامیاب تصور کیا جا سکتا ہے جب اس کے ثمرات ہمارے معاشرے کے نچلے طبقے کے غریب، پسماندہ اور دیگر ایسے لوگوں تک پہنچیں۔
انہوں نے کہا کہ سول سرونٹس کو ایسے پسماندہ لوگوں تک پہنچنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ پسماندہ افراد کو مدد کے لیے ان تک پہنچنے میں پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔
صدرجمہوریہ نے کہا کہ سول سرونٹس کو عوامی خدمت کے جذبے، کمزور طبقوں کے لیے ہمدردی اور رحم دلی، دیانت داری اور اعلیٰ ترین معیارات اور غیر جانبداری کو برقرار رکھنے سے رہنمائی حاصل کرنی چاہیے۔
ان سے پنچایتی راج اداروں سے متعلق آئینی دفعات، درج فہرست علاقوں اور درج فہرست قبائل کی انتظامیہ اور کنٹرول اور چھٹے شیڈول میں موجودشمال مشرق میں قبائلی علاقوں کی انتظامیہ کی تجاویز کے بارے میں خاص طور پر آگاہ اور فعال ہونے کی امید کی جا تی ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہسول سرونٹس کو چاہیے کہ وہ اپنے علاقے کو انسانی ترقی کے انڈیکس میں نمبر ون بنانے کے لیے اپنے جوش و جذبے کو بروئے کار لائیں۔ انہیں ان لوگوں کے لیے حساس ہونا چاہیے جن کی وہ خدمت کرنے کے پابند ہیں۔