نئی دلی۔ 6؍ جون
ہندوستان اور سورینام نے پیر کو صحت، زراعت اور صلاحیت سازی کے شعبوں میں چار اہم مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے۔ صدر دروپدی مرمو اور ان کے سرینام کے ہم منصب چندریکاپرساد سنتوکھی کے وفد کی سطح کی بات چیت کے بعد معاہدوں پر دستخط ہوئے۔صدر مرمو نے دونوں فریقوں کے درمیان وفود کی سطح کی بات چیت کی قیادت کی۔
راشٹرپتی بھون نے ایک سرکاری ریلیز میں کہا کہ اس موقع پر بات کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ وہ صدر ہند کے طور پر اپنے پہلے ریاستی دورے پر سورینام میں آکر خوش ہیں جب یہ سورینام میں ہندوستانیوں کی آمد کی 150ویں سالگرہ کی یاد منارہی ہے۔صدر نے ریمارک کیا کہسورینام، ہندوستان کی طرح ایک متنوع ملک ہے جہاں کئی ذاتوں، زبانوں اور مذاہب کے لوگ ایک ساتھ رہتے ہیں۔
ان کے مطابق، ہندوستان اور سورینام کے درمیان متنوع اور عصری دوستی مضبوط تاریخی اور ثقافتی روابط پر استوار ہے۔صدر نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کی باہمی تجارت اپنی صلاحیت سے بہت کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں کے فائدے کے لیے باہمی تجارت کو بڑھانے کے لیے تعاون کی ضرورت ہے۔
انہوں نے اپنے یقین کا اظہار کیا کہ دورے کے دوران کیے گئے معاہدوں سے ملک کے تجارتی اور اقتصادی تعلقات مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ دفاع، زراعت، آیوروید اور فارماسیوٹیکل سمیت صنعتوں میں مزید تعاون کی گنجائش ہے۔وفود کی سطح پر بات چیت کے بعد صدر مملکت نے اپنے ہم منصب کو بھارت سے دوائیں حوالے کیں۔
دونوں ممالک کے درمیان زیادہ تر تین مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔صدرجمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان تکنیکی تعاون کو بڑھانے اور ضروریات کے مطابق سرینام کے انسانی وسائل کی صلاحیت سازی اور ہنرمندی کی ترقی میں تعاون کرنے کے لئے پرعزم ہے۔
سرکاری پریس ریلیز کے مطابق بھارت کوئیک امپیکٹ پروجیکٹس اور ایس ایم ایز کو فروغ دے کر سورینام کی سماجی و اقتصادی ترقی میں شراکت کے لیے تیار ہے۔ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ سرینام کی طرف سے انڈیا-یو این ڈی پی فنڈ فار فلڈ ارلی وارننگ سسٹم کے تحت پیش کردہ پراجیکٹ کو منظوری دے دی گئی ہے۔
سربیا اور سورینام کے اپنے سرکاری دورے کے پہلے مرحلے پر، صدر دروپدی مرمو کل (4 جون) سرینام کے پاراماریبو پہنچیں۔ جوہان ایڈولف پینگل بین الاقوامی ہوائی اڈے پر سورینام کے صدر چندریکاپرساد سنتوکھی نے پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ان کا خیرمقدم کیا۔
اس سے پہلے آج، صدر مرمو نے اپنے ہم منصب صدر سنتوکھی سے ملاقات کے لیے پاراماریبو میں صدارتی محل کے دورے کے ساتھ اپنی مصروفیات کا آغاز کیا۔پاراماریبو میں صدارتی محل میں ہم منصب سنتوکھی کی جانب سے ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
صدر نے تمام ملاقاتوں میں صدر سنتوخی کی گرمجوشی اور مہمان نوازی کو سراہا۔ اسے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ سرینام میں ہندی بڑے پیمانے پر بولی جاتی ہے، جس سے وہ ہندوستان کی یاد دلاتی ہے۔