ہندوستان نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) کے دفتر کے سماجی کارکن تیستا سیتلواڈ اور دیگر کے خلاف قانونی کارروائی پر تبصرہ کو مکمل طور پر ناقابل قبول اور گمراہ کن قرار دیا ہے۔یہ تبصرے او ایچ سی ایچ آر نے تیستا سیتلواڈ اور دو دیگر افراد کے خلاف قانونی کارروائی کے حوالے سے کیے ہیں۔
اس پر وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے بدھ کو میڈیا کے سوالوں کا جواب دیا۔ اس میں ترجمان ارندم باگچی نے کہا کہ او ایچ سی ایچ آر کے ریمارکس مکمل طور پر غیر ضروری ہیں اور ہندوستان کے آزاد عدالتی نظام میں مداخلت کے مترادف ہیں۔ ہندوستان کی انتظامیہ قانون کی خلاف ورزی کے خلاف قائم عدالتی طریقہ کار کے مطابق سختی سے کارروائی کرتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کی خصوصی ایلچی میری لالر نے تیستا کی گرفتاری پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ تیستا سیتلواڈ کو حراست میں لیے جانے کی خبروں پر فکر مند ہیں۔ تیستا نفرت اور امتیاز کے خلاف ایک مضبوط آواز ہیں۔ انسانی حقوق کا دفاع جرم نہیں ہے۔ وہ ان کی رہائی اور بھارتی حکومت سے ان کے ظلم و ستم کو روکنے کا مطالبہ کرتی ہے۔